لاہور(وقائع نگار خصوصی)سپریم کورٹ نے سمبڑیال میں نوائے وقت کے نمائندہ صحافی ذیشان بٹ کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے۔چیف جسٹس کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے از خود نوٹس کی سماعت کی۔ مرکزی ملزم گرفتار نہ ہونے پرچیف جسٹس نے اظہار برہمی کیا اور ریمارکس دئیے پنجاب پولیس رپورٹ پیش کرے اور اس میں لکھے کہ پولیس مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔ گزشتہ سماعت پر بھی پولیس کو6 ہفتوں کا وقت دیا تھا۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انٹر پول سے بھی رابطے میں ہیں۔ ملزم کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ لگتا ہے مرکزی ملزم بیرون ملک فرار ہو چکا ہے۔ سپریم کورٹ نے 71 سال پرانے جائیداد کے معاملے پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی۔ دو رکنی بنچ نے فاطمہ جناح میڈیکل کالج کی ڈاکٹر نازیفہ عثمان کی 310 کنال اراضی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے کہامجھے لگتا ہے کہ کہیں نہ کہیں ان کے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی طرف سے سماعت کے باعث سائلین کی بڑی تعداد پہنچ گئی۔ سائلین نے اپنے مسائل کے حل کے لیے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جبکہ درخواستیں چیف جسٹس کو دینے کے لیے سڑک پر بیٹھے رہے۔ صوبائی وزیر محمود الرشید کی سپریم کورٹ آمد کے موقع پر ایک بزرگ خاتون انصاف کی دہائی دیتے ہوئے اپنی چادر صوبائی وزیر کے قدموں میں بچھا دی۔ محمودالرشید نے مظاہرین کی چیف جسٹس کے پاس جانے کی تجویزدی۔ معمر خاتون کے بیٹے کو شریف سٹی سوڈیوال میں قتل کیا گیا تھا۔محمد عارف کو چار قبل شریف سٹی کے علاقے میں قتل کیا گیا۔
صحافی /قاتل