ایپیک اجلاس کے دوران چین اورامریکا کی ایک دوسرے پرتنقید

پورٹ موریسبی(این این آئی)ایشیا پیسیفک اکنامک کارپوریشن (اے پیک) کے رہنما بھی سربراہی اجلاس کے دوران امریکا اور چین کے درمیان جاری لفظی جنگ ختم کروانے میں ناکام رہے، جہاں امریکا نے چین کے منصوبے اور چین نے امریکاکی پالیسی کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عالمی تجارت پر حکمرانی کرنے کے لیے دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان اختلافات کی وجہ سے اے پیک کے رہنما باقائدہ تحریری اعلامیہ جاری کرنے پر رضامند نہ ہوسکے۔اجلاس کے میزبان اور پپوا نیوگنی (پی این جی) کے وزیرِ اعظم پیٹر او نیل نے شکست خوردہ جزبات میں کہا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ اس کمرے میں دو بڑے بیٹھے ہیں، اب میں کیا کہوں؟کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی اجلاس کی ناکامی کا اظہار کیا جو تجارت سے متعلق مخصوص عناصر پر مختلف نقطہ نظر کی وجہ سے ہوئی جس نے مکمل اتفاق رائے کو بھی روک دیا۔مذکورہ جھگڑے نے رواں ماہ کے آخر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ارجنٹائن میں جی 20 اجلاس کے دوران شیڈول ملاقات بھی داؤ پر لگ گئی ۔

ای پیپر دی نیشن