بیجنگ(اے پی پی) چین اورپاکستان کے صحافیوں، قانون سازوں،ماہرین تعلیم اوردانشوروں نے پاکستان اورچین کے درمیان سدابہاردوستی اورتعاون کو اجاگر کرنے اورچین پاکستان اقتصادیراہداری فریم ورک کے خلاف منفی پراپیگنڈہ کا مقابلہ کرنے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پرزوردیاہے۔ان خیالات کااظہار دونوں ممالک کے ماہرین نے چائنا اکنامک نیٹ اورپاکستان چائنہ انسٹی ٹیوٹ کے زیراہتمام منعقدہ ایک روزہ میڈیا فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ماہرین نے کہاکہ سی پیک کے حقیقی تناظر کواجاگر کئے بغیر بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو حقیقت کا روپ نہیں دھار سکیں گا۔سینٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی اورپاک چائنہ انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین سینیٹرمشاہد حسین سید نے اپنے افتتاحی ریمارکس میں کہاکہ سی پیک نے پانچ برسوں میں حقیقت کا روپ دھار لیاہے۔ تھرکول، گودرپورٹ، معدنیات کے منصوبہ اوربنیادی ڈھانچہ کے منصوبوں پرموثر پیشرفت ہورہی ہے۔سینیٹر پرویز رشید نے اپنے خطاب میں کہاکہ سی پیک کے تحت چینی سرمایہ کاری ایک شانداراوراہم اقدام ہے ، پاکستان میں چین کی اس سرمایہ کاری سے پرانے شاہراہ ریشم کا احیاء نوہوگا۔ چین میں پاکستان کے سفیر مسعود خالد نے اپنے خطاب میں فورم کے انعقادکوسراہا اورکہاکہ اس کے ذریعے چین اورپاکستان کے صحافیوں، قانون سازوں،ماہرین تعلیم اوردانشوروں کو ایک دوسرے سے میل ملاپ اورمختلف امورپرتبادلہ خیال کا پلیٹ فارم مل گیاہے۔ منصوبے پر سی پیک ، امریکہ اور بھارت کے تحفظات مفروضے پر مبنی ہیں۔ پاکستانی سفیر نے کہاکہ سی پیک نے دونوں ممالک کے درمیان سدابہار تزویراتی تعاون وشراکت داری کو مزیدبلندیوں تک پہنچا دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ تبدیل ہوتے ہوئے میڈیا کے تناظر میں دونوں ممالک کی میڈیا کی ذمہ داری بڑھ گئی ہے،دونوں ممالک کی میڈیا کو اس اہم منصوبہ کی مثبت پروجیکشن اورانسانی دلچسپی کے حامل سٹوریز پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔