اسلام آباد، بنوں (وقائع نگار خصوصی، ایجنسیاں، نوائے وقت رپورٹ) اپوزیشن جماعتوں کی نمائندہ رہبر کمیٹی نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے تحت ملک بھر میں جاری دھرنوں کو ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ رہبر کمیٹی آج الیکشن کمشن کے سامنے فارن فنڈنگ کیس کی جلد سماعت کے لئے مظاہرہ کرے گی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، مولانا فضل الرحمنٰ اس حوالے سے قائدین سے رابطے کر کے تاریخ کا تعین کریں گے۔ اس بات کا فیصلہ کمیٹی رہبر اجلاس کے اجلاس میں کیا گیا جو منگل کی شب کنویئنرکمیٹی اکرم درانی کی زیر صدارت ہوا۔ رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورت حال کا جائزہ لیا ’آزادی مارچ اور نواز شریف کے باہر جانے کے فیصلے کے بعد حکومت بوکھلا گئی ہے، عمران خان کی کل کی تقریر حکومت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے‘۔ اکرم درانی نے اعلان کیا کہ رہبر کمیٹی نے پلان بی کے تحت ملک بھر میں لاک ڈاؤن اور سڑکوں کی بندش ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد ملک بھر کی سڑکیں کھول دی جائیں۔ اب ہم ضلعی سطح پر مشترکہ احتجاجی جلسے کریں گے، اب احتجاج کا دائرہ کار ضلعی سطح پر ہوگا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن جماعتیں الیکشن کمشن کے ارکان کے نام تجویز کریں گی، رہبر کمیٹی نے اپنے چار نکات کا دوبارہ اعادہ کیا اور کہا کہ وزیر اعظم کو فوری طور پر جانا ہو گا، فوری آزاد اور منصفانہ انتخابات کرائے جائیں، بنوں میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمن نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی چولہیں ہل گئیں، کارکن میرے اگلے فیصلے تک انتظار کریں، عمران خان اپنے دن گننا شروع کردیں، ہم میدان میں کھڑے ہیں اداروں کے پیچھے چھپنے والے نہیں، عمران خان نے سلائی مشین سے 70ارب کمانے والی اپنی بہن کو این آر او دیا، چیئرمین ایف بی آر نے بھی اعتراف کیا ہے کہ ملک سے باہر کوئی پیسہ نہیں گیا۔ ہم پاکستان کی جمہوریت اورآئین کے تحفظ کے لئے نکلے ہیں۔ ہم اسلام آباد ایسے ہی نہیں گئے اورایسے ہی نہیں آئے آپ کے پاس گالیوں کے سوا کچھ نہیںآؤ میرے والد اوراپنے والد کے کردار کا بھی مقابلہ کرو، تمھاری پارٹی کے لوگ حساب مانگتے ہیں تم حساب نہیں دیتے۔ ہم میدان میں کھڑے ہیں، حکمرانوں کے پاس مخالفین کو سربازار گالی دینے کے سوا کچھ نہیں رہ گیا ،ان حکمرانوں کا کوئی نظریہ نہیں، قوم کودوبارہ الیکشن کی طرف جانا ہوگا عوام کا ووٹ چوری کرکے حکومت چلانے کی اجازت نہیں دے سکتے ان باتوں سے حکومتیں نہیں چلتیں۔ عمران خان کہتے تھے کہ موٹر وے پاکستان کو تباہ کرے گا، ترقی کا راستہ نہیں۔ آج نواز شریف کی موٹر وے کے افتتاح کیلئے گئے یا نہیں، بیرونی آقائوں کے سہارے حکومت کرنے آ ئے تھے ہم نے میدان میں آ کر ایجنڈے کو ناکام بنا دیا۔ پاکستان سے اس ناجائز حکومت کا خاتمہ ہو گا اور بد تہذیبی کی سیاست کا خاتمہ کریں گے۔