سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں تاریخ کے بدترین غیرانسانی کرفیو اورلاک ڈاؤن کا آج 108 واں روز ہے۔ بندش کے باعث وادی کا رابطہ دنیا سے تعلق تاحال منقطع ہے۔
جنت نظیر وادی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن 108 ویں روز میں داخل ہو گیا ہے۔ مقبوضہ وادی میں زندگی مسلسل مفلوج ہے۔ دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ وادی میں خوف کے سائے برقرار ہیں۔قابض بھارتی فوج نےکشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہےاور مقبوضہ کشمیر میں زندگی قید میں ہے۔وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن اور پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی جاری ہےاور وادی میں حالات تاحال کشیدہ ہیں۔وادی میں خوراک اور ادویات کی قلت بھی برقرار ہے اور بھارتی غاصب فورسز کی جانب سے مظالم کی شدت میں مزید اضافہ بھی کر دیا گیا ہے۔ وادی میں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات تاحال معطل ہیں۔ دوسری جانب مودی سرکار کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے میں ناکام ہوچکی ہے ، کشمیری کرفیو توڑ کر سڑکوں پر نکل آئے اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔
واضح رہے کہ 5اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کر کے مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ کر دیا تھا اور بھارت نے کشمیریوں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
مقبوضہ کشمیر : کرفیواورلاک ڈاؤن کا 108واں روز،بھارتی غاصب فورسز کی جانب سے مظالم کی شدت میں مزید اضافہ
Nov 20, 2019 | 09:45