ایران کے ساتھ کشیدگی کے جلومیں امریکی بحری بیڑے کا آبنائے ہرمز سے سفر

امریکی بحریہ نے اعلان کیا ہے کہ ایران کے ساتھ کشیدگی کے جلو میں اس کا طیارہ بردار بحری بیڑا ابراہام لنکن آبنائے ہرمز سے گذرا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ نے ٹویٹر پر امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کی آبنائے ہرمز سے گذرنے کی تصویر شائع کی۔ آبنائے ہرمز ایران اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ہے۔ امریکی بحری بیڑے کے ساتھ تین دوسرے جنگی بحری جہاز بھی شامل تھے۔آبنائے ہرمز کی دفاعی، تزویراتی اور تجارتی اہمیت مسلمہ ہے اور دنیا کے تیل کا تقریبا پانچ فیصد اسی راستے گذرتا ہے۔پینٹاگون کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکی افواج اور ایرانی کوسٹ گارڈ کے درمیان پیشہ وارانہ روابط موجود تھے۔جون میں ایران کی طرف سے اس علاقے میں امریکی ڈرون کو گرائے جانے کے بعد سے یہ پہلا موقع ہے جب کسی امریکی طیارہ برداربیڑے نے آبنائے کو عبور کیا ہے۔اسی مہینے میں خطے میں دو آئل ٹینکروں کو حملوں کو نشانہ بنایا گیا اور اسلامی جمہوریہ نے کسی بھی ذمہ داری کو قبول کرنے سے انکار کیا۔پینٹاگون نے بتایا کہ آبنائے ہرمز تک امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کی آخری آمد اپریل میں ہوئی تھی۔تنگ اور کم گہرائی کی وجہ سے 50 کلومیٹر چوڑی آبنائے ہرمز عبور کرنے سے جہازوں کو خطرہ لاحق رہتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن