لندن+کینبرا (این این آئی +نیٹ نیوز)امریکا کے بعد اب برطانیہ نے بھی افغانستان میں تعینات اپنے فوجیوں کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جبکہ آسٹریلوی فوج کے ایک اعلی عہدیدار نے تسلیم کیا ہے کہ اس کی فوج افغانستان میں مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہوئی۔ وزیر دفاع بین والیس اس بارے میں جمعرات کو اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ملکی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے امریکا کے ساتھ تعاون جاری رہے گا۔ادھر آسٹریلیا نے پہلی بار افغانستان میں تعینات اپنی فوجیوں پر جنگی جرائم جیسے الزامات کو تسلیم کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق آسٹریلیائی فوج کے اعلی عہدیدار جنرل آنگس کیمبیل نے جمعرات کو اعتراف کیا کہ اس بات کے کافی پختہ ثبوت و شواہد ہیں کہ افغانستان میں تعینات اس کے فوجیوں نے کم سے کم 39 ایسے افغان شہریوں کو غیر قانونی طور پر ہلاک کیا جن کا لڑائی سے کچھ بھی لینا دینا نہیں تھا۔اس معاملے میں فوج اندرونی طور پر گزشتہ چار برسوں سے تفتیش کر رہی تھی، جس سے یہ بات سامنے آئی ہے۔ اسی تفتیشی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میں آسٹریلیا کے دفاعی فورسز کی طرف سے افغان عوام کے ساتھ ہونے والی فوج کی جانب سے کسی بھی غلطی کے لیے بلا شرط، خلوص کے ساتھ معافی مانگتا ہوں۔آسٹریلیائی فوج کے انسپکٹر جنرل افغانستان میں آسٹریلیائی فوج پر جنگی جرائم سے متعلق الزامات کی تفتیش کر رہے تھے۔