کراچی(نیوزرپورٹر) شہر قائد میں کووڈ-19 کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے حکومت سندھ نے ستمبر میں بند کی گئی ایکسپو سینٹر کی آئسولیشن سہولت سمیت پورے کراچی میں ہائی ڈیپنڈنسی یونٹس(ہائی ڈی یوز)کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وبا کی دوسری لہر کے چیلنج سے نمٹا جا سکے۔ یہ فیصلہ کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال اور مثبت کیسوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کا جائزہ لینے کے لیے حال ہی میں منعقدہ اجلاسوں میں کیا۔ ایکسپو سینٹر میں نئے ایچ ڈی یو کی بحالی سے شہر کے دیگر ہسپتالوں پر دبا کم کرنے میں مدد ملے گی، اعلی تربیت یافتہ ہیلتھ ورکرز وہاں موجود ہوں گے جبکہ انڈس ہسپتال بھی اس یونٹ کو چلانے میں معاون ثابت ہو گا۔یاد رہے کہ وبائی مرض کی پہلی لہر کے دوران حکومت سندھ نے صوبہ بھر میں کووڈ-19 کے مرض کی شدت کا شکار مریضوں کے لیے صوبے بھر میں 453 بستروں کے آئی سی یو اور 1553 بستروں کے ایچ ڈی یوز قائم کیے تھے جن میں سے اکثر کراچی میں قائم کیے گئے تھے۔صوبائی صحت کے حکام وبائی مرض کی پہلی لہر کے دوران کووڈ۔19 کے دوران قائم کیے گئے دو بڑے مراکز کی استعداد کار میں اضافے کے منصوبوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ نیپا پر قائم سندھ انفیکشیئس ڈیزیز ہسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر اور ایک متعدی مرض ہسپتال جو در حقیقت ڈاؤ یونیورسٹی ڈینٹل ہسپتال ہے اور جامعہ کراچی کے بالکل سامنے متعدی بیماری کے ہسپتال میں تبدیل کردیا تھا، کو بھی ایچ ڈی یو کی صلاحیت میں اضافے کے لیے نئے مراکز کی حیثیت سے منتخب کر لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ہسپتال کووڈ-19 کے مریضوں کے علاج میں بہت مددگار ثابت ہوں گے، یہاں تک کہ اگر ان میں سے کسی کو صرف آکسیجن کی مدد یا وینٹیلیٹر کی ضرورت ہو تو بھی یہ مددگار ثابت ہوں گے، ایکس رے/ریڈیولوجی ڈپارٹمنٹ کی سہولت سینے میں پیچیدگی کی تشخیص کرکے شدید بیمار مریضوں کی زندگیاں بچانے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔