ون وے کی خلاف ورزی پر2ہزار کا چلان ،سموگ خاتمے کی تجاویز بنائی جائیں:ہائیکورٹ


لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ون وے کی خلاف ورزی پر دو ہزار روپے کا چالان کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے سموگ کے خاتمے کے لیے ٹیپا، ایل ڈی اے، کنٹونمنٹ بورڈ اور متعلقہ محکموں کو تجاویز مرتب کرنے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے سموگ کے خلاف اقدامات کے تسلسل کے لیے چیف ٹریفک افسر کا تبادلہ بھی نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ لاہور جیل روڈ کا کچھ کرنا ہوگا کیونکہ سگنل فری ہونے سے خرابی ہوئی ہے اور لوگ سڑکیں کراس نہیں کرسکتے۔ عدالت نے مئیر لاہورکرنل (ریٹائرڈ) مبشر کو پیر کے روز طلب کرلیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ سگنل فری روڈ ہونے سے مشکلات پیدا ہورہی ہے، ٹریفک پولیس کے نمبر 15 پر زیادہ تر کالیں ٹریفک جام اور مظاہروں کی آتی ہیں۔ عدالت نے چیف ٹریفک پولیس افسر کا تبادلہ کرنے سے روک دیا۔ جوڈیشل واٹراینڈ انوائرمنٹ کمیشن نے سموگ کے خاتمہ کے لیے نئی سفارشات سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں غیر ضروری اور عارضی پارکنگ کو فوری ختم کیا جائے اورغیر قانونی پارکنگ والوں کے خلاف جرمانے کیے جائیں، ٹریفک رولز کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف بلاامتیازکارروائیاں کرنے اور ٹریفک قوانین کی خلاف وزری کرنے والوں کے خلاف جرمانوں کو بڑھانے پربھی زوردیا گیا ہے۔ ڈرائیونگ لائسنس لازمی قرار دینا اور کم عمری میں ڈرائیونگ کرنیوالوں کے خلاف کارروائی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ سی ٹی او منتظر مہدی نے عدالت کو بتایا کہ گلاب دیوی انڈر پاس کی وجہ سے گڑھے بن گئے جس سے ٹریفک بلاک ہوتی ہے۔ تجاوزات کے خاتمے کے لیے ایل ڈی اے، ٹیپا سمیت مختلف محکموں کو 93 خطوط لکھ چکے ہیں لیکن کچھ نہیں ہوا۔ عدالت نے سی ٹی او سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ پنجاب حکومت کے وکیل کو بتایا کریں۔ سی ٹی او نے کہا کہ ٹو سٹروک پر پابندی لگنی چاہیے جو بہت دھواں چھوڑتی ہیں۔  علاوہ ازیں جسٹس شاہد کریم نے سموگ سے متاثرہ علاقوں میں 2ہفتوں کے لیے مکمل لاک ڈاون لگانے کے لیے دائر درخواست پر  23 نومبر کو پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا۔

ای پیپر دی نیشن