نئی دہلی(کے پی آئی) بھارتی کسانوں نے اپنے عزم سے تکبر کا سر جھکا دیا ہے ۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے تینوں زرعی قوانین واپس لینے کا اعلان کر دیا ہے جن کی وجہ سے تقریبا ایک سال سے بھارتی کسان ملک گیر احتجاج کر رہے تھے۔ نریندر مودی نے جمعہ کو قوم سے خطاب میں کہا کہ ہم نے تینوں زرعی قوانین واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم تینوں قوانین کی منسوخی کے لیے پارلیمنٹ کے اجلاس میں آئینی عمل کا آغاز کریں گے جو رواں ماہ کے آخر میں شروع ہوگا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے قوم سے خطاب میں کہا، زراعت کو بہتر بنانے کے لیے تین قانون لائے گئے تھے تاکہ چھوٹے کسانوں کو زیادہ طاقت ملے۔ برسوں سے یہ مطالبہ ملک کے کسانوں اور ماہرین معاشیات کی طرف سے کیا جا رہا تھا۔ جب یہ قوانین لائے گئے تو پارلیمنٹ میں اس پر بحث ہوئی۔ مودی نے کسانوں سے اپیل کی، آپ اپنے گھروں کو لوٹیں، کھیتوں میں واپس آئیں، خاندان کے پاس واپس آئیں، ایک نئی شروعات کریں۔ نئی دہلی کی سرحدوں پر متنازع زرعی قوانین کے خلاف سراپا احتجاج کسانوں نے سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے سے پہلے تحریک کو مزید تیز کرنے کا اعلان کیا تھا۔واضح رہے کہ رواں ماہ انڈین سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ زرعی قوانین کا معاملہ عدالت میں ہے۔انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق منگل کو کسانوں کی قیادت نے ہریانہ، پنجاب اور اتر پردیش کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بڑی تعداد میں دہلی کی سرحد پر پہنچیں۔رواں ماہ کے آغاز میں پرتشدد مظاہروں کے دوران چار کسانوں سمیت آٹھ افراد کی ہلاکت کے بعد سپریم کورٹ نے احتجاج پر سوال اٹھایا تھا۔یاد رہے کہ گذشتہ سال 27 نومبر سے نافذالعمل نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کی وجہ سے ہزاروں کسانوں نے دارالحکومت میں ڈیرے ڈال رکھے تھے۔
کسانوں ن ے تکبر کا سر جھا دیا،بھارتی وزیراعظم کا نئے زرعی قوانین واپس لینے کا اعلان
Nov 20, 2021