بائیڈن کا طبی معائنہ، کمالا ہیرس امریکا کی پہلی خاتون قائم مقام صدر بن گئیں

کمیلا ایک گھنٹہ پندرہ منٹ تک قائم امریکی صدر رہی،نئی امریکی تاریخ رقم کر دی

امریکی صدر جوبائیڈن نے دوبارہ فرائض کی ادائیگی شروع کردی

امریکا کے صدر جوبائیڈن نے اپنے معمول کے چیک اپ کے دوران مختصر وقت کے لیے نائب صدر کمالا ہیرس کو حکومتی معاملات منتقل کردیا جس کے بعد وہ پہلی خاتون قائم مقام صدر بن گئیں۔امریکی صدر جوزف بائیڈن نے دوبارہ فرائض کی ادائیگی شروع کردی۔امریکی صدر نے طبی معائنے کے دوران مختصر وقت کیلئے اختیارات نائب صدر کملا ہیرس کو منتقل کئے تھے، کملا ہیرس پہلی ایسی خاتون بن گئی ہیں جنہوں نے مختصر وقت کیلئے صدارتی اختیارات استعمال کئے،عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کی تاریخ کے معمر ترین صدر جوبائیڈن اپنی 79 ویں سالگرہ کے موقع پر واشنگٹن سے باہر والٹر ریڈ میڈیکل سینٹر گئے اور طبی معائنے کے بعد دوبارہ اپنا منصب سنبھال لیا ہے۔ جو بائیڈن نے اپنے طبی معائنے کے دوران نائب صدر کملا ہیرس کو مختصر دورانیے(سوا گھنٹے)کے لیے اقتدار منتقل کیا، جس کے بعد کملا ہیرس کو امریکہ کی تاریخ میں پہلی سیاہ فام ایشیائی نژاد نائب صدر کو ملک کی قائم مقام صدر بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔وائٹ ہاوس کے مطابق معمول کے طبی معائنے کے دوران صدر جو بائیڈن کی کلونو سکوپی کے لیے انہیں بے ہوش کرنے کے لیے اینستھیزیا دیا گیا۔صدر جو بائیڈن اپنی 79 ویں سالگرہ کے دن(امریکی وقت کے مطابق)جمعہ کی صبح دارالحکومت واشنگٹن سے کچھ دور واقع والٹر ریڈ میڈیکل سینٹر گئے تھے۔ جو بائیڈن امریکی تاریخ میں صدارت کے منصب پر فائز ہونے والے سب سے عمر رسیدہ صدر ہیں۔ واضح رہے کہ جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد صدر بائیڈن کا یہ پہلا طبی معائنہ ہے۔کلونو سکوپی کے دوران جو بائیڈن کو بے ہوش کیا گیا اور ماضی کی طرح نائب صدر نے اقتدار سنبھالا، جس میں امریکی مسلح افواج اور جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے پر کنٹرول بھی شامل تھا۔پریس سیکریٹری جین پساکی نے کہا کہ صدر بائیڈن مختصر مدت کی بے ہوشی کے دوران نائب صدر کو اقتدار منتقل کیا۔ نائب صدر نے اس دوران ویسٹ ونگ میں اپنے دفتری امور انجام دیے۔خیال رہے کہ 57 سالہ کملا ہیرس نائب صدر کے عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔جین پساکی نے بتایا کہ آئین کے مطابق اقتدار کی عارضی منتقلی سال 2002 اور 2007 میں بھی ہوئی تھی جب صدر جارج ڈبلیو بش کو اسی قسم کے طبی مرحلے سے گزرنا پڑا تھا۔جو بائیڈن کی صحت سے متعلق تفصیلات پر نظر رکھنا اس لیے بھی ضروری ہے کیونکہ صدر جو بائیڈن کے آئندہ صدارتی انتخابات لڑنے کے ارادے کو مدنظر رکھتے ہوئے بھی ان کی صحت سے متعلق تفصیلات کو اہمیت دی جا رہی ہے کہ وہ اپنے ارادے پر قائم رہ سکیں گے۔انہوں نے صدر منتخب ہونے سے ایک سال قبل وعدہ کیا تھا کہ اپنی صحت کے تمام پہلوں سے متعلق ووٹرز کو مکمل شفافیت کے ساتھ آگاہ رکھیں گے۔ وائٹ ہاوس نے اس سال کے شروع میں یہ بھی کہا تھا کہ جو بائیڈن کے حتمی چیک اپ کے نتائج سے متعلق عوام کو آگاہ کیا جائے گا، اس سے قبل صدر جارج ڈبلیو بس 2002 اور 2007 میں اسی طرح کے چیک اپ کے لیے گئے تھے۔

ای پیپر دی نیشن