فرانس نے کہاہے کہ اس کا سعودی عرب کے ساتھ قریبی اور مضبوط دفاعی تعاون جاری ہے.فرانسیسی وزارت دفاع کے ترجمان ہیرو گران جین نے العربیہ چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس سعودی عرب کے دہشت گردی کے خلاف مل کر جدوجہد کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا سعودی عرب کے ساتھ قریبی دفاعی تعاون ہے جاری ہے۔ فرانس، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات مل کر القاعدہ کی دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔فرانسیسی وزارت دفاع کے ترجمان نے مزید کہا کہ آبنائے ہرمز ہمارے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ 30 فیصد توانائی کی سپلائی اس سے گذرتی ہے۔ ہم ہرمز میں میری ٹائم نیوی گیشن کو آزاد رکھنے کے لیے متحدہ عرب امارات کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ فرانس کا سعودی عرب کے ساتھ مضبوط اسٹریٹجک تعاون بھی ہے۔مالی میں فرانسیسی آپریشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے گرینڈ جین نے زور دیا کہ فرانسیسی فوج مالی میں اپنے اڈے بند نہیں کرے گی بلکہ انہیں نائجر اور برکینا فاسو کی سرحدوں کی طرف لے جایا جائے گا۔انہوں نے وضاحت کی کہ ہم شمالی مالی میں اپنے اڈے چھوڑ رہے ہیں کیونکہ دہشت گردی جنوب کی طرف خلیج گنی کی طرف بڑھ رہی ہے۔ فرانس افریقی ساحل کے علاقے میں تعینات 2500 فوجیوں کو برقرار رکھے گا۔انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم نے 13 نومبر کو شمالی ٹیسالیت بیس کو مالی کے 200 فوجیوں اور اقوام متحدہ کے 700 فوجیوں کے حوالے کیا ہے۔ ہم نے پہلے کیدال بیس پر بھی ایسا ہی کیا تھا۔ جلد ہی ہم ٹمبکٹو میں بھی ایسا ہی کریں گے.
سعودی عرب کے ساتھ ہمارا قریبی اور مضبوط دفاعی تعاون جاری ہے: فرانس
Nov 20, 2021 | 14:17