پاکستان نے ادائیگیوں میں ڈیفالٹ کیا نہ کرے گا ، افواہیں اور تماشے بند کئے جائیں : وزیر خزانہ 

Nov 20, 2022

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ  ملکی معیشت کے حوالے سے کسی کو کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔ پاکستان نے ادائیگیوں میں آج تک کبھی نہ ڈیفالٹ کیا اور نہ آئندہ کرے گا۔ ایسی باتیں نہ کی جائیں جس سے پاکستان کو نقصان ہو، افواہیں پھیلا کر ملک کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔ اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ ملک میں پٹرولیم کے ذخائر وافر مقدار میں موجود ہیں، کسی قسم کی پریشانی کی بات نہیں ہے۔ ضرورت کے مطابق ایندھن کے ریزروز موجود ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ انشاء اللّٰہ پاکستان سکوک بانڈز کی ادائیگی وقت پر کرے گا۔ پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کی باتوں سے اجتناب کیا جائے۔ پاکستان کے رسک فیکٹر سے متعلق بے بنیاد باتیں نہ پھیلائی جائیں۔ آنے والی ادائیگیوں کیلئے بھی انتظام ہو رہا ہے۔ پاکستان دسمبر کے پہلے ہفتے میں یورو بانڈ کی وقت پر ادائیگی کرے گا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ  کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے بارے میں افواہیں پھیلائی جارہی ہیں۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو اچھے طریقے سے مینج کیا جا رہا ہے۔ معیشت سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیانات نہ دیئے جائیں۔ اللّٰہ کے فضل سے ہر چیز ٹھیک چل رہی ہے۔ بین الاقوامی ادارے بھی پوچھتے ہیں کیا یہ افواہیں درست ہیں کہ نہیں؟ اسی مقاصدکیلئے ملکی معیشت کے بارے میں بے بنیاد اورغیرذمہ دارانہ بیانات اور افواہوں کوسختی سے مسترد ہیں۔ حکومت نے آئندہ ایک سال کیلئے تمام بین الاقوامی ادائیگیوں کاانتظام کردیا ہے ۔ ملکی ضرورت اور طلب کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کے ذخائر موجود ہیں اورکسی قسم کی پریشانی کی ضرورت نہیں۔ حسابات جاریہ کے کھاتوں کا خسارہ ہدف سے کم رہنے کی توقع ہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ گزشتہ چند دنوں سے سیاسی مقاصد اور عزائم کیلئے ملکی معیشت کے بارے میں بے بنیاد اورغیرذمہ دارانہ اندازمیں افواہیں پھیلائی جارہی ہے۔ یہ افواہیں جب سوشل میڈیا اورمختلف ذرائع سے پھیلائی جاتی ہیں تو اس سے نہ صرف اندرون ملک بیرونی ممالک میں بھی پاکستان کی معیشت، معاشی مفادات اور تعلقات پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں بلکہ ان افواہوں سے ہمارے دوطرفہ اورکثیرالجہتی شراکت داروں سے معاملات اور لین دین پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور وہ معلومات لیتے ہیں کہ ان کے اپنے لوگ یہ بات کیوں کررہے ہیں ۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ افواہ پھیلائی جارہی ہے کہ پاکستان دسمبر میں ایک ارب ڈالر کے ساورن بانڈ (سکوک) کی ادائیگی نہیں کرسکے گا۔ یہ بے بنیاد اور حقائق کے منافی ہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ اسی طرح سیاسی مقاصدکیلئے پاکستان کے کریڈٹ ڈیفالٹ سواپ کے حوالہ سے بھی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں۔ کریڈٹ ڈیفالٹ سواپ کے حوالہ سے ان کے اپنے عزائم اور فارمولا ہے۔  یہ ایک بے بنیاد چیز ہے اور اس حوالہ سے تماشے بندکرنا چاہئیں۔ پاکستان 22 کروڑ عوام کا ملک ہے، غیرذمہ دارانہ بیانات اورافواہوں کی بنیاد پر پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا پراپیگنڈا کرنا اور اس کو پھیلانا ملک کے ساتھ زیادتی ہے۔ حسابات جاریہ کے کھاتوں پر ہماری کڑی نظر ہے۔ اس کو پیشہ ورانہ انداز میں دیکھا جا رہا ہے۔ اس کی نگرانی کی جا رہی ہے اور اس کا بہتر انتظام و انصرام بھی کیا جا رہا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ستمبر کے مہینے میں حسابات  جاریہ کے کھاتوں کا خسارہ 316  ملین ڈالر تھا جو اکتوبر میں 400 ملین ڈالر ہونے کی توقع ہے۔ یعنی مالی سال کے  آخر تک حسابات جاریہ کے کھاتوں کا خسارہ 5 سے لیکر 6 ارب ڈالر تک رہنے کا امکان ہے جبکہ جاری مالی سال کیلئے اس خسارے کا ہدف 12 ارب ڈالر رکھا گیا ہے۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ ان حقائق کی روشنی میں ان کی تمام پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ وہ کسی قسم کی افواہوں پر کان نہ دھریں۔ پاکستانی ہمارے لئے سب سے پہلے ہیں۔ ملکی معیشت کیلئے ہمیں سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

مزیدخبریں