سب 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچیں ، عمران 

راولپنڈی+لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے+نیوز رپورٹر)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے ہفتہ 26 نومبر کو راولپنڈی میں حقیقی آزادی مارچ لانے کا اعلان کر دیا اور کہا کہ اس روز عوام دن دو بجے راولپنڈی پہنچیں میں خود خطاب کرنے آئوں گا اور اپنا اگلا لائحہ عمل دوں گا۔ ہمارا صرف ایک مطالبہ ہے کہ فوری الیکشن کی تاریخ دی جائے۔ لانگ مارچ کے شرکاء سے ویڈیو خطاب کے دوران عمران خان نے ’’حقیقی آزادی‘‘ مارچ کے دوسرے مرحلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تحریک نہیں رکے گی۔ 26 نومبر کو شفاف انتخابات کا مطالبہ کریں، ساری قوم مل کر ہمارے ساتھ جدوجہد کرے‘ سب سے اگلے ہفتے پنڈی میں سب سے ملاقات ہوگی۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری فیڈرل پارٹی ہے اور فیڈرل پارٹی ہی ملک کو بچا سکتی ہے۔  ملک کی فوج ملک کو اکٹھا نہیں رکھ سکتی۔ انہوں نے قانون بدل کر 1100 ارب روپیہ ہضم کر لیا ہے‘ اس پر انہیں جو ہرجانہ ہو گا، پاکستانی قوم دیکھے گی۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ قوم سے کہتا ہوں آپ نیوٹرل نہیںہو سکتے‘ میں بطور سابق وزیراعظم اپنی ایف آئی آر درج نہیں کروا سکا حالانکہ میں ان کو جانتا تھا جنہوں نے یہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے سینیٹر اور ہمارے وکیل باہر نکلے ہوئے‘ ساری دنیا کے سامنے اعظم سواتی کے ساتھ ظلم ہوا اور ارشد شریف کی والدہ انصاف کے لئے درخواست کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں انصاف نہیں مل رہا ہے تو قوم سن لے آپ کو بھی انصاف نہیں ملے گا‘ عمران خان نے کہا کہ 26 نومبر کو سب نے اسلام آباد نکلنا ہے اور میں وہاں پہنچوں گا۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری تحریک جب تک اپنے ملک کو حقیقی طور پر آزاد نہیں کراتے‘ جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو ہٹائے ہوئے 7 مہینے ہوگئے ہیں تو میں اپنی طاقت ور اسٹیبلشمنٹ سے سوال پوچھتا ہوں کہ یہ دو خاندان کیسے ٹھیک ہوگئے کہ پھر آکر مسلط ہوگئے۔ ان کا کہنا تھا کہ چلیں مانتے ہیں اسٹیبلشمنٹ نے اس پر کوئی سازش نہیں کی لیکن روک تو سکتے تھے۔ ان کا ماضی جانتے تھے، ایجنسیوں کے پاس ان کی فائلیں پڑی ہوئی ہیں، مجھے پتا ہے ساری کہانیاں اسٹیبلشمنٹ کے پاس پڑی ہوئی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ بیرونی سازش کامیاب نہیں ہوسکتی جب تک اندرونی امداد نہ ہو۔ عمران خان نے کہا کہ جیو نے مسلم لیگ (ن) اور دیگر کے ساتھ مل کر گھڑی کی کہانی بنائی، مقدمہ یہاں بھی کروں گا لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ مجھے یہاں انصاف نہیں ملے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں جنگ گروپ اور میر شکیل الرحمٰن پر مقدمہ کرنے کے لیے امریکا، برطانیہ اور متحدہ عرب امارات جا رہا ہوں، وہاں اس لیے جارہا ہوں کیونکہ وہاں مجھے انصاف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پتا ہے کہ میری عزت کی توہین کی ہے وہاں کی عدالت میں انصاف ملے گا۔ انہوں نے جو کیا ہے اس پر ہرجانہ ہوگا وہ پاکستانی قوم دیکھے گی۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری عدالتوں کو بھی دیکھنا چاہیے کہ ہم کیوں لوگوں کی عزت کی حفاظت نہیں کرسکتے، ملک کے ایک سابق وزیراعظم کے خلاف ایسا گند کیوں اچھالا جائے، کسی بھی انسان پر بھی کیوں۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ مارچ سیاست کے لیے نہیں ہو رہا ہے، جہاں جاتا تھا تو کہا جاتا تھا کہ آپ کی جان کو خطرہ ہے اور مجھے اور سب کو پتا ہے کہ میری جان کو اس وقت بھی خطرہ ہے کیونکہ یہ لوگ وہی بیٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے اوپر قاتلانہ حملہ کیا گیا اس کا مجھے پہلے سے پتا تھا کہ تیاری ہو رہی ہے دینی انتہا پسند نے عمران خان کو مار دیا، پہلے ایک ویڈیو بنائی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس پر پریس کانفرنس ہوئی اور 4 پروگرام ہوئے کہ عمران خان نے توہین کی، وہ صرف یہ تیاری کر رہے تھے کہ اس کی آڑ میں دینی انتہاپسند مار دے گا۔ عمران خان نے لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ان 7 مہینوں میں دیکھا ہے وہ 26 سال میں نہیں دیکھا، اپنے لوگوں کو بدلتے دیکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور سے چلے تو نوجوان اور بچے نکلے، پردہ دار خواتین کو دیکھا جو مارچ کے ساتھ چل رہی تھیں اور دعائیں کر رہی تھیں۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری تحریک 7 مہینے پہلے شروع ہوئی اور پورے پاکستان میں جلسے کیے، لوگوں نے جانیں دیں، 25 مئی کو جو ہوا وہ میں کبھی نہیں بھولوں گا۔ عمران خان نے کہا کہ اگلا لائحہ عمل 26 نومبر کو دوں گا۔ پی ٹی آئی کے تمام کارکن اور قوم راولپنڈی پہنچے۔ انہوں نے مزید کہا سات ماہ میں لوگ مہنگائی میں ڈوب گئے انہیں شرم نہیں آئی۔ پاکستانی آج نیوٹرل نہ ہوں ورنہ آپ کی نسلیں پچھتائیں گی۔ مجھے جان خطرے میں ڈالنے کی کیا ضرورت تھی 5 لاکھ پاکستانی یہاں سرمایہ کاری کا فیصلہ کریں تو اتنا ڈالر آئے گا کہ کسی اور سے مانگنا نہ پڑے۔ دہشت گردی بڑھ گئی ہے ان کے پاس سوچنے کا ٹائم نہیں۔ باہر کے لوگوں کو ان پر اعتماد ہے نہ ملک میں کسی کو اعتماد ہے ہمیں معلوم ہے مارنے والے دو تھے سامنے سے گولیاں آئیں چوروں کے ٹولے کی غلامی سے مر جانا بہتر ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا بلاول کا مجھے کوئی مستقبل نظر نہیں آتا۔ عمران خان نے کہا کہ مجھ پر 23 ایف آئی آر کاٹی گئیں مجھے ایسے رکھا جیسے میں غدار ہوں۔ مجھ پر ایسے ظلم کیا گیا جیسے میں پاکستانی نہیں۔ بلاول بھٹو ڈھونڈتا پھرے گا اس کے باپ نے چوری کا پیسہ کہاں کہاں رکھا ہے۔ مجبوراً بھارت کی آزاد خارجہ پالیسی کی مثال دینا پڑتی ہے۔ روس سے تیل خریدنے پر امریکہ پہلے بھارت سے ناراض ہوا پھر جان گیا سٹیبلشمنٹ ملک کو مثبت یا منفی سمت میں لے جا سکتی ہے۔ طاقتور حلقے معاشی ماہرین سے پوچھ لیں الیکشن کے سوا کوئی حل نہیں دلدل سے نکلنے کا حل شفاف الیکشن کے سوا کچھ نہیں ہے۔ لاہور سے نیوز رپورٹر کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر اختر ملک نے زمان پارک میں ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔ جس میں سیاسی صورتحال، لانگ مارچ، انتخابات اور ترقیاتی منصوبوں پر بات چیت کی گئی۔ عمران خان نے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر اختر ملک کے شروع کردہ اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت میں کرپشن سے پاک ماحول اور بھرتی میں میرٹ کلچر فروغ دیا جائے۔ اسلام آباد سے اپنے سٹاف رپورٹر کے مطابق حقیقی آزادی مارچ راولپنڈی پہنچنے پر تحریک انصاف اسلام آباد ریجن نے شاندار استقبال کیا اس سے قبل اسلام آباد ریجن کی مختلف ریلیاں کورال چوک اکٹھی ہوئیں جہاں سے سابق ارکان قومی اسمبلی علی نواز اعوان اور راجہ خرم نواز کی قیادت میں ایک بڑا قافلہ روات چک بیلی موڑ پہنچا اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر کی قیادت میں پہنچنے والے قافلوں کا خیرمقدم کیا۔مزید برآں پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے مرکزی قائدین نے بھی خطاب کیا۔ وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے کہا مارچ پرامن طور پر راولپنڈی میں داخل ہوگیا۔ عمران خان کا نظریہ گاؤں گاؤں پہنچ چکا ہے۔ سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع راولپنڈی میں ہونے جا رہا ہے۔کپتان گولیاں کھا کر بھی عوام کے لیے جدو جہد کرنے کو تیار ہے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ عمران خان نے جو تاریخ مرتب کی ہے اس کا فیصلہ 10 دنوں میں ہو جائے گا۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ آج پاکستان میں اہم تعیناتی نہیں پاکستان ڈیفالٹ ہونے جا رہا ہے۔ غلام سرور خان نے اپنے خطاب میں کہا عمران خان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ انتخاب کا اعلان کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...