لاہور (سپیشل کارسپانڈنٹ ) ڈائریکٹر جنرل آپریشنز نوائے وقت میڈیا گروپ لیفٹیننٹ کرنل (ریٹائرڈ)سید احمد ندیم قادری (تمغہ امتیاز)نے سندس فاو¿نڈیشن لاہور کا دورہ کیا اورسندس فاو¿نڈیشن کیلئے تھیلےسیمیا اور ہیموفیلیا میں مبتلا مریض بچوں کی عیادت کی۔ وہ بچوں کےساتھ گھل مل گئے اور ان کے ساتھ گفتگو کی۔بچے ان کےساتھ تصاویر بنواتے رہے۔انہوں نے لیبارٹری میں جدید مشینری پر بلڈ سکریننگ‘ خون اور اجزائے خون کی فراہمی کے عمل کو دیکھا اور تھیلےسیمیا کے مرض کی روک تھام کیلئے سندس فاو¿نڈیشن کی جانب سے فراہم کردہ معیاری سہولیات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ سندس فاو¿نڈیشن تھیلےسیمیا اور ہیموفیلیا کے ہزاروں مریضوں کو علاج و معالجہ کی معیاری سہولیات بلاتعطل فراہم کر رہا ہے۔ سندس فاو¿نڈیشن جس دلجوئی سے دکھی انسانیت کی خدمت کر رہا ہے‘ وہ قابل ستائش ہے۔ اس موقع پر صدرسندس فاو¿نڈیشن یاسین خان ‘ ڈائریکٹر علی رو¿ف بھی موجود تھے۔لیفٹیننٹ کرنل (ریٹائرڈ)سید احمد ندیم قادری نے کہا کہ آج مجھے یہاں آکراس بات کا احساس ہوا کہ سندس فاو¿نڈیشن انسانیت کےلئے گراں قدر خدمات سر انجام دے رہی ہے اور پوری لگن کےساتھ منو بھائی کے اس خواب کی تعبیر کررہی ہے ،منو بھائی کاخواب تھا کہ ملک سے یہ مرض ختم ہوجائے اور تھیلےسیمیاکے مریضوں کی زندگی بچانے کےلئے خون کی مسلسل فراہمی کویقینی بنائے۔ انہوں نے سندس فاو¿نڈیشن کے صدر یاسین خان اور ان کے دیگر رفقاءکو سلام کیا اور کہا کہ اصل زندگی دوسروں کی خدمت کرنا ہے اور انسانیت کی خدمت سب سے بڑی عبادت ہے۔ دوسروں کا دکھ بانٹنے والے دنیا اور آخرت میں کامیاب ہوتے ہیں۔ سندس فاو¿نڈیشن موذی امراض میں مبتلا ہزاروں معصوم بچوں کو زندگی کی طرف واپس لانے کا نیک کام کررہی ہے۔ تھیلےسیمیا اور ہیمو فیلیا میں مبتلا مریضوں کو صحتمند خون کی فراہمی کے حوالے سے سندس فاو¿نڈیشن بہت بڑا فریضہ سرانجام دے رہی ہے۔ انہوں نے سندس فاو¿نڈیشن کی مینجمنٹ اور وہاں کام کرنےوالے سٹاف کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔ ڈائریکٹر جنرل آپریشنز نوائے وقت میڈیا گروپ نے سندس فاو¿نڈیشن کے مریضوں کو فراہم کردہ سہولیات کو سراہا اور شادی سے پہلے تھیلےسیمیا کا ٹیسٹ کروانے پر بھی زور دیا تاکہ معاشرے کو تھیلےسیمیا جیسی موذی بیماری سے پاک کیا جا سکے اور اس مقصد کےلئے قانون سازی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ سندس فاو¿نڈیشن کو عطیات دیں تاکہ قیمتی انسانی زندگیوں کے چراغوں کو روشن رکھا جا سکے۔