کراچی (نیوز رپورٹر) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کراچی کے چیف آرگنائزر طارق چاندی والا،ضلع سا¶تھ کے سینئر رہنما فضل ربی خان اور حاجی اکرم خان نے کہا ہے کہ افلاس زدہ اور ڈیفالٹر ہونے کے قریب ملک کے حکمرانوں کو بھاری تنخواہیں،مراعات اور عیاشیاں زیب نہیں دیتیں۔جان لیوا مہنگائی نے عام آدمی کا جینا مشکل کر دیا ہے۔ پیاز اور ٹماٹر کے بیوباری اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں۔ دسمبر تک ٹیکسز میں چھوٹ ملنے کے باوجود پیاز ٹماٹر،سبزیاں اور دیگر اشیاءشہریوں کو سستی نہیں مل رہیں۔ حکومتی ایوانوں میں بیٹھے عوامی نمائندے ڈریکولا بنے ہوئے ہیں یہ اسمبلیوں میں پہنچ کر عوام کا خون نچوڑنچور کر مالدار بن گئے ہیں۔ عام آدمی اپنے بچوں کو دووقت کی روٹی کی فراہمی کی فکر میں سکون کی نیند نہیں سوسکتا۔ حکومت عوام کو عام مارکیٹوں میں سستی اشیاءکی فراہمی یقینی بنائے۔پرائس کنٹرول کمیٹی سے راشی افسران برخاست کئے جائیں ،اس ادارے کو فعال بنایا جائے۔ ادارہ شماریات قیمتوں میں اضافہ اور کمی کی رپورٹس جاری کئے جارہا ہے، عام آدمی کو مہنگائی ہی مہنگائی مل رہی ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی میں سرکاری بھتے کا بہت بڑا کردار ہے۔اسمبلی کے ممبروں اورحکمرانوں نے آناعوام کے درمیان ہے، عوام اپنے ووٹوں سے بدلہ ضرور لیں گے۔ وہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف پاسبان کے زیراہتمام حاجی کیمپ لیاری میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر ابراہیم خان،حاجی مجید خان،محمد میر خان،سیپورخان و دیگرپاسبان ورکرز بھی موجود تھے۔پاسبان رہنما¶ں نے کہا کہ حکمرانوں کو شرم آنی چاہئے کہ وہ بھاری تنخواہیں اور مراعات لینے کے باوجود اسمبلیوں میں بنائے گئے کینٹین سے سستا کھانا کھاتے ہیں جبکہ عام آدمی کو دووقت کی روٹی بھی میسر نہیں۔ غربت کے باعث عام آدمی کے لئے جینا مشکل ہوچکا ہے۔ حکمران بے حسی کی انتہاﺅں پر ہیں۔ کمشنر کراچی کے آفس سے جاری ہونے والی پرائس لسٹیں عوام کے ساتھ بھونڈا مذا ق ہےں جن پر عملدرآمد خود کمشنر نہیں کروا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ عوام بھی اب ہوش کے ناخن لیں اور اپنے ہمددوں کو پہچانیں۔ پیپلز پارٹی،مسلم لیگ (ن)،ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی نے عوام کے لئے کچھ نہیں کیا۔ کسی نے قومی خزانہ لوٹا تو کسی نے توشہ خانہ کے تحائف چوری کئے۔پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی عوام کے دلوں کی دھڑکن بن چکی ہے۔ پاسبان ہی عوام کو مہنگائی سے نجات دلائے گی اور عوام کو ان کے بنیادی حقوق فراہم کرے گی#
پاسبان
حکمرانوں کو بھاری تنخواہیں اور مراعات زیب نہیں دیتیں: پاسان
Nov 20, 2022