ہائیکورٹ وکلاءکے لئے پارکنگ کا مسئلہ حل کر دیا‘ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب


کراچی (نیوز رپورٹر) ایڈمنسٹریٹر کراچی، مشیر قانون اور ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ہائیکورٹ کے وکلاءکے لئے پارکنگ کا مسئلہ حل کردیا گیا ہے اور حکومت سندھ کے تعاون سے 400 گاڑیاں کھڑی کرنے کے لئے پونے دو ایکڑ زمین پر پارکنگ لاٹ تیار کی گئی ہے، وکلاءکی ہیلتھ انشورنس کے لئے حکومت سندھ جلد ہی ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کو رقم فراہم کرے گی ،ہائیکورٹ کے قریب جم بھی بنایا جائے گا تاکہ وکلاءاپنے فرائض کی انجام دہی کے ساتھ ساتھ اپنی صحت کا بھی خیال رکھ سکیں، یہ بات انہوں نے ہائیکورٹ سندھ کے سابق چیف جسٹس جناب جسٹس مقبول باقر کے ہمراہ ہائیکورٹ سے متصل تعمیر کی جانے والی پارکنگ لاٹ کا افتتاح کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر بار ایسوسی ایشن کے صدر شہاب سرکی، سیکریٹری عمر سومرو، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل قاضی بشیر، ایاز تینو، کراچی بار ایسوسی ایشن کے نعیم قریشی، حیدر امام رضوی، لاہور ہائیکورٹ بار کے مسعود بٹر اور وکلاءکی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی، قبل ازیں بار ایسوسی ایشن میں وکلاءسے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ آنے والے وکلاءکی گاڑیاں کھڑی کرنے کے لئے ایک ایک گھنٹہ جگہ ڈھونٹتے رہتے تھے لیکن انہیں گاڑی کی پارکنگ کے لئے جگہ دستیاب نہیں ہوتی تھی یہ ایک دیرینہ مسئلہ تھا جسے آج حل کردیا گیا ہے اور پارکنگ لاٹ میں 400 گاڑیاں اور ایک سو پچاس موٹر سائیکلیں پارک ہوسکیں گی جبکہ 150 گاڑیوں کے لئے شیلڈز بھی بنائے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ انصاف کے حصول کے لئے بنیادی کام ضروری ہیں اور ججز اور وکلاءکو بنیادی سہولتوں کی فراہمی بھی انتہائی ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ عدالتیں ہم سب کے لئے محترم ہیں اور ہائیکورٹ سندھ نے ماضی میں تاریخ ساز فیصلے کئے ہیں، قانون سب کے لئے برابر ہونا چاہئے اور ہم سب کو ہی اس کے لئے جدوجہد کرنی چاہئے، وکلاءانصاف کی فراہمی میں مرکزی حیثیت کے حامل ہیں، انہوں نے کہا کہ وکلاءکو بیماری کی صورت میں بہترین علاج معالجے کی سہولت کے لئے حکومت سندھ ہیلتھ انشورنس فراہم کرے گی اور یہ کام کراچی بار ایسوسی ایشن خود کرے گی حکومت سندھ اس سلسلے میں فنڈز فراہم کرے گی، صوبہ سندھ کے بجٹ میں ہیلتھ انشورنس کے لئے فنڈز مختص کردیئے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ کراچی بار کے نمائندوں نے سندھ حکومت سے رابطہ کیا اور اپنے مسائل بیان کئے تو پیپلزپا رٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری خود کراچی بار ایسوسی ایشن کے پاس گئے اور انہیں 5کروڑ روپے کا چیک بھی پیش کیا، انہو ںنے کہا کہ قانون کی حکمرانی ضروری ہے اب صورتحال یہ ہے کہ کبھی حکومت انصاف ڈھونڈ رہی ہے کبھی ججز اور کبھی وکلاءانصاف ڈھونٹتے ہیں، ہمیں آپس میں روابط بڑھانے ہوں گے اور مل کر ہی ہم مسائل کو حل کرسکتے ہیں، ہم ایک دوسرے کا ہاتھ تھامیں گے تو قائد اعظم کے پاکستان کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے، انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ کے قریب ہی نئی عمارت بن رہی ہے اس میں بھی وکلاءکو پارکنگ فراہم کی جائے گی، سابق چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس مقبول باقر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر مرتضی وہاب کی کوششیں قابل ستائش ہیں، اس سے کورٹ اور بار کا ایک دیرینہ مسئلہ حل ہوگیا ہے،مجھے یہ کہنے میں کوئی آر نہیں کہ میں اس مسئلے کو حل نہیں کرسکا تھا لیکن میں مبارکباد دیتا ہوں ہائیکورٹ بار کو اور بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کو کہ انہوں نے اس معاملے میں گہری دلچسپی لیتے ہوئے پارکنگ کے مسئلے کو حل کردیا، ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شہاب سرکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے وکلاءکا حکومت سندھ سے یہ دیرینہ مطالبہ تھا جو آج پورا ہوگیا ہے، جسٹس مقبول باقر نئے آنے والا وکلاءکے لئے رول ماڈل ہیں اور ہمیں ان کی قدر کرنی چاہئے ، حکومت سندھ سے ہمیں کبھی اتنا تعاون نہیں ملا جتنا اب ملا ہے، تقریب کے اختتام پر جسٹس مقبول باقر اور بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کو اجرک اور پھول پیش کئے گئے۔
بیرسٹر مرتضیٰ وہاب

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...