اچی (نیوز رپورٹر) امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے ہفتہ کو گورنمنٹ اسلامیہ سائنس کالج خالی کرواکے تحویل میں لینے کے لیے نہتے طلبہ پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج، شیلنگ اور گرفتاریوںکی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ طلبہ پر تشدد کے ذریعے کالج خالی کروانا تعلیم دشمن اقدام ہے ۔اپنے بیان میں انہوںنے مزیدکہاکہ صوبائی حکومت اور وزارت تعلیم کی جانب سے کالج تحویل میں لینے کے کیس میں عدم دلچسپی اور درست پیروی نہ کرنے کی وجہ سے یہ ناخوش گوار واقعہ رونما ہوااس وقت صوبہ سندھ بالخصوص کراچی میں سرکاری اسکول و کالجزبری طرح مسائل کا شکار ہیں ایسی صورتحال میں سپریم کورٹ کی جانب سے کراچی کے قدیم اسلامیہ کالج کو خالی کروانے کے احکامات پر عدالت سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کرنے کے بجائے طاقت کے استعمال کو ترجیح دی ،سندھ حکومت کے اس اقدام کی وجہ سے کالج میں زیر تعلیم سینکڑوں طلبہ کا تعلیمی مستقبل داو¿ پر لگ گیا ،محکمہ تعلیم بتائے کہ اس نقصان کا ذمہ دارکون ہے ؟امیرجماعت اسلامی نے کہاکہ سپریم کورٹ کے آڈر پر انتہائی عجلت میں کیے گئے اقدام کی وجہ سے والدین بھی شدید اضطراب کی کیفیت میں ہیں ۔ہمارا مطالبہ ہے کہ صوبائی حکومت سپریم کورٹ سے اس فیصلے پر انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر جائزہ لینے کی اپیل کرے۔
حافظ نعیم الرحمن