کراچی (نیوز رپورٹر) شہر قائد میں ٹرانس جینڈرز کے مورت مارچ میں نقص امن کے خدشے کے پیش نظر مارچ کے منتظمین نے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو جامع سیکیورٹی کے لیے خط لکھ دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سندھ مورت مارچ کے منتظمین نے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو جامع سیکورٹی کے لیے خط لکھ دیا ہے، جس میں درخواست کی گئی ہے کہ مارچ کو شدت پسندوں سے محفوظ بنایا جائے۔20 نومبر کو فریئر ہال میں ٹرانس جینڈرز کے حقوق کے لیے احتجاجی مظاہرہ اور مارچ ہوگا، جس میں ہزاروں ٹرانس جینڈرز، سول سوسائٹی کے نمائندے شرکت کریں گے۔منتظمین نے کہا کہ ہم ٹرانس جینڈرز کے حقوق کے لیے منظم انداز میں آواز اٹھائیں گے، ساری دنیا کی نظریں ہمارے مارچ پر ہے، عالمی میڈیا بھی کوریج دے گا۔ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے مارچ کے منتظمین کو مظاہرے کی اجازت دیتے ہوئے تحفظ کا یقین دلا دیا، حکام کا کہنا تھا کہ احتجاجی مارچ میں شریک افراد کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے۔حکام کے مطابق احتجاجی مارچ کے راستوں پر بی ڈی ایس سے سوئپنگ سرچنگ بھی کروائی جائے گی۔واضح رہے کہ بلدیہ اور ڈپٹی کمشنر کی جانب سے باغ جناح، فریئر ہال میں ٹرانسجینڈرز کو احتجاج اور مارچ کی اجازت دے دی گئی ہے، یہ درخواست شہزادی رائے اور حنا بلوچ کی جانب سے دی گئی تھی۔