کراچی ( کامرس رپورٹر) ٹاول مینوفیکچررز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ٹی ایم اے) ساؤتھ سرکل کے چیئرمین سید عثمان علی نے پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعتوں پر زور دیا ہے کہ وہ ہیلتھ و سیفٹی اسٹینڈرڈز کو اپنا کر زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں۔ٹیکسٹائل صنعتوں کے پاس ہیلتھ و سیفٹی اسٹینڈرڈز کے ذریعے مختلف شعبوں میں برآمدات کو فروغ دینے، پیداوار کی تعمیل، تکنیکی مدد کے ساتھ ساتھ تجارتی مواقعوں کے وسیع امکانات موجود ہیں۔انٹرنیشنل ایکارڈ پروگرام اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ورکرز حادثے اور کام کی مقام کی حفاظت سمیت دیگر مسائل سے بلا خوف ایک محفوظ کام کرنے والے ماحول میں کام کریں۔یہ بات انہوں نے جوریس اولڈنزیل ایگزیکٹیو ڈائریکٹرکی سربراہی میں انٹرنیشنل ایکارڈ کے وفد سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر پالیسی ایڈووکیسی ایڈوائزر ویرونیک کیمرر اور ٹاول مینوفیکچررز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ٹی ایم اے) کے کنسلٹنٹ ذوالفقار شاہ بھی موجود تھے۔وفد کے سربراہ جوریس اولڈنزیل نے بتایا کہ انٹرنیشنل ایکارڈ کے پاس دنیا بھر میں 185 مشہور برانڈز ریٹیلرز ہیں جن کے پاس ہیلتھ و سیفٹی کے حوالے سے جدید ترین صلاحیتیں موجود ہیں تاکہ پیداوار کو بہتر بنایا جا سکے اور نقصانات کو کم کر کے افرادی قوت کی مہارت کو بڑھایا جاسکے اور تجارت و معیشت کو بھی مضبوط کیا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ بنگلہ دیش ایشیائی ممالک میں سرفہرست ہے۔ 2013 میں اس پروگرام کا آغاز کیا گیا جس نے بین الاقوامی معاہدے کے ذریعے1400سے زائد فیکٹریوں اور 20 لاکھ مزدوروں کا احاطہ کرتے ہوئے مختلف زمروں میں ٹیکسٹائل کی ترقی میں60 فیصد سے زیادہ اضافہ کیا ہے۔مزید برآں وہ احتساب کے کلیدی اصولوں، شفافیت، وزرکرز کی آزادانہ شرکت اور جامع طرز حکمرانی کے کلیدی اصولوں کی بنیاد پر دوسرے ممالک میں بین الاقوامی معاہدے کے پروگرام قائم کرتے ہیں۔