تل ابیب ( نوائے وقت رپورٹ) 7 اکتوبر کے حماس حملوں سے متعلق اسرائیلی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حماس کے جنگجوو¿ں کامیوزک فیسٹیول پر حملے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا، اسرائیلی شہریوں کی اموات کی ذمہ داری صیہونی فورسز پر عائد ہوتی ہے۔اسرائیلی اخبار کے مطابق حماس حملوں سے متعلق پولیس کی پہلی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 7 اکتوبر کے روز سپر نووا میوزک فیسٹیول پر حملہ حماس کے منصوبے میں شامل نہیں تھا، نہ جنگجوو¿ں کو فیسٹیول کا پہلے سے کوئی علم تھا ۔رپورٹ کے مطابق حماس کے جنگجوو¿ں کو ڈرونز اور پیراشوٹوں کے ذریعے اسرائیلی علاقوں میں اترتے وقت فیسٹیول کا علم ہو اجس کے بعد انہوں نے موقع پر ہی سپر نووا میوزک فیسٹیول پر حملے کا فیصلہ کیا تھا۔اسرائیلی اخبار نے پولیس تحقیقات میں فیسٹیول میں ہونے والی ہلاکتوں سے متعلق بتایا کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے وقت موقع پر پہنچنے والے اسرائیلی ہیلی کاپٹر کی جنگجوو¿ں پر جوابی فائرنگ کی زد میں میوزک فیسٹیول کے شرکا بھی آئے۔ رپورٹ کے مطابق حملے میں بچ جانے والی ایک اسرائیلی خاتون نے اکتوبر میں ہی اسرائیلی ریڈیو کو بتایا تھا کہ اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے اپنے ہی کئی لوگ مارے گئے تھے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فیسٹیول پر حماس کے حملے کے دن 4 ہزار 4 سو افراد وہاں موجود تھے، حماس کے جنگجوو¿ں نے اسرائیلی فورسز کی ریڈار سسٹم اور انڈر گراو¿نڈ سینسرز جیسی ہائی سکیورٹی رکاوٹیں توڑتے ہوئے فیسٹیول، فوجی پوسٹوں اور اسرائیلی قصبوں پر حملہ کرکے 1200 سے زائد لوگوں کو ہلاک کردیا تھا۔شواہد کی بنیاد پر پولیس انویسٹی گیٹر اس نتیجے پر پہنچے کہ فیسٹیول پر حملہ حماس کے منصوبے میں شامل نہیں تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فیسٹیول پر حملے میں 17 پولیس افسران سمیت 364 افراد ہلاک ہوئے تھے۔