چوہدری فرحان شوکت ہنجرا
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ ملک میں تعلیمی ایمرجنسی کی ضرورت،ہے جبکہ حکومت اسے مہنگی، پرائیویٹائز اور ناممکن بنانے کے مشن پر گامزن ہے، فری اور کوالٹی ایجوکیشن ہر شہری کا حق، حکمرانوں کا سارا زوراور پالیسیاں اسے چھین لینے پر مرکوز ہیں، پنجاب میں 13ہزار سکولوں کو پرائیویٹائز کرنے کا نادر شاہی فرمان جاری کردیا ہے،وسائل پرقابض اشرافیہ عوام کو سازش کے تحت مایوس کر رہی ہے۔ نظام کو بدلے بغیر قوم کو حق نہیں ملے گا۔ جماعت اسلامی عوامی حقوق کے لیے نہ صرف سیاسی مزاحمت کر رہی ہے بلکہ خدمت کا سفر بھی جاری ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کیبنو قابل پروگرام کے تحت پنجاب میں لاکھوں بچوں کو فری آئی ٹی ایجوکیشن فراہم کی جائے گی۔کراچی سے پروگرام کا آغاز کیا، اب پورے ملک میں پھیلائیں گے۔ لاہور میں آئندہ دو تین ماہ میں بڑا ٹریننگ سنٹر قائم کریں گے، اسلام آباد،کراچی، پشاور اورکوئٹہ میں بھی سٹیٹ آف دی آرٹ ٹریننگ سنٹرز بنائیں گے۔ بنوقابل کے ذریعے زیر تربیت بچوں کے لیے ڈگری پروگرام کا آغاز بھی کریں گے۔ طلبہ و طالبات کے ساتھ ساتھ اساتذہ کو بھی آئی ٹی کورسز کروائیں گے،نصاب بھی تیار کر رہے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن گزشتہ دنوں الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے نوجوانوں کو جدید آئی ٹی ٹریننگ اور ہنر فراہم کرنے کے عزم کے تحت ساڑھے تین ارب روپے کی لاگت سے لاہور کے مقامی ہوٹل میں ہونے والی افتتاحی تقریب میں شرکت کی،صدر الخدمت فاؤنڈیشن ڈاکٹر عبدالحفیظ، سیکرٹری جنرل الخدمت سید وقاص جعفری، چیئرمین بنوقابل پروگرام نویدعلی بیگ، ایگزیکٹو ڈائریکٹربنوقابل پروگرام سلمان شیخ، ڈائریکٹر کوآرڈینیشن بنو قابل پروگرام محمد عمیر ادریس، الخدمت فاؤنڈیشن وسطی پنجاب کے صدر اکرم الحق سبحانی قیصر شریف شعیب ہاشمی حسان بن سلمان سمیت آئی ٹی شعبہ سے وابستہ افراد کی بڑی تعداد، مختلف یونیورسٹیزاورکالجزکے پروفیسرز، طلبہ وطالبات اورنمایاں شخصیات نے شریک تھیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا ملک میں انٹرنیٹ کی بلا تعطل فراہمی نہ ہونا بڑا مسئلہ ہے۔ عوام کو روزی کمانے کے لیے بہترین سپیڈ کا حامل انٹرنیٹ چاہیے، اس کی بندش اور پابندیوں کے خلاف مربوط تحریک کی ضرورت ہے۔سست انٹرنیٹ اور بندش سے آئی ٹی شعبہ سے وابستہ لاکھوں نوجوانوں کا روزگار بری طرح متاثر ہوتا ہے، بھارت میں آئی ٹی ایکسپورٹ 227بلین ڈالر جب کہ پاکستان میں دو تین ارب ڈالر ہیں، اس شعبہ میں تھوڑی سی توجہ مرکوز کر کے آئندہ دو تین سال میں یہ ایکسپورٹ با آسانی 25ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے، لیکن جب حکومت ہی تعاون نہ کرے اور انٹرنیٹ پر پابندیاں لگ جائیں تو آمدن میں کیسے اضافہ ہو گا؟ ملک میں 16کروڑ سے زائد لوگ 32سال سے کم عمر کے ہیں، یہ پوٹینشیل بہتر طریقے سے استعمال کیا جائے اور صرف آئی ٹی پر ہی توجہ مرکوز کر کے معیشت اپنے پاؤں پر کھڑ ی ہو سکتی ہے۔ ملک میں حکومت اور خاص لابی نوجوانوں کو مایوس کر رہی ہے، وسائل سے مالامال پاکستان میں کسی کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں، جماعت اسلامی الخدمت فاؤنڈیشن کے ذریعے عوام کی آٹھ شعبوں میں خدمت کر رہی ہے، اگر ہم ایک جماعت ہو کر اتنے بڑے پیمانے پر مفت خدمات سرانجام دے رہے ہیں تو حکومت کو کیا مسئلہ ہے؟ حقیقت یہ ہے کہ حکمران اشرافیہ وسائل پر قابض ہے اور نہیں چاہتی کہ اس کا رخ عوام کی طرف موڑا جائے، اس جبر اور ناانصافی کے خلاف ہمیں مل کر آواز اٹھانے کی ضرورت ہے جو سیاسی جدوجہدسے ممکن ہے۔ تمام محب وطن پاکستانیوں کو اپیل کرتا ہوں کہ جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کریں۔ ہم نہیں چاہتے کہ نوجوان نسل کشتیوں پر بیٹھ کر باہر جائے۔ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے انڈسٹری بند ہو رہی ہے، بے روزگاری بڑھ رہی ہے، پوری دنیا میں مصنوعی ذہانت کا انقلاب آ چکا ہے، دنیا بھر میں ڈیٹا سینٹر قائم ہو رہے ہیں، انھیں چلانے کے لیے توانائی کی مزید ضرورت ہو گی، جب کہ ہمارے ہاں بجلی وافر مقدار میں موجود ہے، ہم اس کا استعمال کیے بغیر اربوں روپے آئی پی پیز کو کیپیسٹی چارجز کی مد میں دے رہے ہیں، ہمیں مل کر اس کرپٹ سسٹم سے جان چھڑانا ہے اور ایسے لوگوں کو مسند اقتدار پر لانا ہے جو عوام کا حقیقی درد سمجھتے ہوئے ملک و قوم کی خدمت کریں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بنو قابل پروگرام کا مقصد ملک بھر سے طلبا کو آئی ٹی سمیت مختلف کورسزکروانا،ملک سے بیروزگاری کے خاتمہ اورنوجوانوں کوپاورفل بناناہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر غریب گھرانوں کے لیے تعلیم کا حصول مشکل سے مشکل تر ہوتا جا رہا ہے ہم دوسال میں 10لاکھ نوجوانوں کوآئی ٹی سمیت دیگرکورسزکروانے کے بعد انھیں روزگارمیں معاونت فراہم کریں گے، گزشتہ سال کے دوران بنو قابل پروگرام کے ذریعے 50ہزارسے زائد طلبہ و طالبات کومفت کورسز کروا چکے ہیں۔صدرالخدمت ڈاکٹرحفیظ الرحمن نے بنو قابل پروگرام کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان ملک وقوم کااثاثہ ہیں اس قومی اثاثے کو ضائع ہونے سے بچانے اور قوم کی ترقی کیلئے ہمیں جماعتی،مذہبی اورمسلکی تفریق سے بالاترہوکراقدامات کرنا ہوں گے،الخدمت بنوقابل پروگرام الخدمت کا نہیں بلکہ پاکستانی نوجونوں کا پروگرام ہے، الخدمت کی جانب سے پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان، گلگت اور آزاد کشمیر میں 200 سے زائد ٹریننگ سینٹرز کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے جہاں لاکھوں طلبا آئی ٹی ٹریننگ حاصل کر سکیں گے۔انھوں نے کہا کہ بنو قابل پروگرام کے تحت طلبا کو 28 مختلف کورسز میں تربیت فراہم کی جائے گی۔ جن میں ڈیجیٹل مارکیٹنگ، ویب ڈیولپمنٹ، پروگرامنگ، گرافک ڈیزائننگ، فری لانسنگ، ویڈیوایڈیٹنگ، ڈیجیٹل جرنلزم، ای کامرس سمیت آئی ٹی کے اہم شعبے شامل ہیں۔ یہ کورسز پیشہ ور آئی ٹی ماہرین کی زیرنگرانی کروائے جائیں گے،ان کورسز کو سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن بورڈ، پنجاب بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن اور دیگر اہم ٹیکنیکل اداروں سے منسلک کیا گیا ہے تاکہ طلبہ وطالبات کوجاری سرٹیفیکیٹس کونیشنل اورانٹرنیشنل سطح پرموثربنایاجاسکے۔
چیئرمین بنو قابل پروگرام نوید علی بیگ نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے ویژن رکھا کہ انہیں تعلیم کے میدان میں آگے بڑھایا جائے، یہی نوجوان آگے بڑھ کر ملک کا نام روشن کریں گے۔کراجی ٹو خیبر ایک مقبول قومی ملی جذبات پر مبنی محبت اخوت کا پیغام ہے اسی تناظر میں الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان نے پاکستانی نوجوانوں کو مایوسیوں کے اندھیروں سے نکال کر انہیں انفارمیشن ٹیکنالوجی سے روشناس کرکے خود کو اپنے خاندان اور ملک کو معاشی استحکام دینے کیلئے کراچی سے امیر جماعت اسلامی پاکستان انجینئر حافظ نعیم الرحمن کے ویژن پر بنوقابل پروگرام لانچ کیا الحمد اللہ اس پروگرام کے تحت اب تک صرف کراچی سے پچاس ہزار سے زائد طلبا و طالبات نے آئی ٹی کورسز مکمل کرنے کے بعد اب وہ عزت و تکریم کا روزگار کما رہے ہیں اور ملکی معاشی ترقی میں بھی اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ نوجوان ملک کا اصل سرمایہ ہیں، مایوس ہونے کی ضرورت نہیں، ملکی خزانوں پر جو لوگ سانپ بن کر بیٹھے ہیں، جدوجہد کے ذریعے انھیں معزول کریں۔ بدقسمتی سے اقتدار میں رہنے والے حکمرانوں کے مفادات عوام سے وابستہ نہیں، دو فیصد ایلیٹ طبقہ وسائل کو ہڑپ کر رہا ہے، ملک کے وسائل عوام پر ہی خرچ ہونے چاہییں، سرکاری نظام ٹھیک ہو جائے تو یہ پرائیویٹ سیکٹر بھی ہماری 14سو سالہ تاریخ سے جڑ سکتا ہے، یہ لوگ پہلے اداروں کو تباہ کرتے ہیں، پھر ان کو بیچنے کے لیے بولیاں لگاتے ہیں۔ پنجاب حکومت نے 13ہزار سکولوں کو این جی اوز کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا، این جی اوز اپنے اپنے ایجنڈے کے تحت سکولوں کو چلائیں گے، گویا سرکار اپنی ذمہ داری دوسروں پر منتقل کر رہی ہے، یہ ملک و قوم کے لیے خطرناک ہے۔ نوجوان اس کے خلاف بھی مزاحمت کریں، اپنی تعلیم اور نسل کو بچانا ہو گا۔تقریب سے صدرالخدمت فاؤنڈیشن ڈاکٹرحفیظ الرحمن، سیکرٹری جنرل الخدمت سیدوقاص جعفری، چیئرمین والنٹئرپروگرام و مرکزی نائب صدرڈاکٹرمحمدمشتاق احمد مانگٹ، ذکر اللہ مجاہد، سید احسان اللہ وقاص، سیکرٹری جنرل ویمن ڈاکٹرحمیراطارق، سابق ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹرسمیعہ راحیل قاضی، ہیڈ آف تربیہ یونیورسٹی آف لاہور ڈاکٹر عائشہ مدنی، ڈین یونیورسٹی آف لاہور پروفیسر ڈاکٹر ممتاز اختر، چیئرپرسن ملین اسمائلزام محمد، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہوم اکنامکس پروفیسر سیدہ فلیحہ کاظمی،چیئرمین فلم اینڈبراڈکاسٹنگ پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹرلبنی ظہیرنے بھی خطاب کیا۔ 9الخدمت یوتھ گیدرنگ کا سلوگن ’’اپنی دنیا آ پ پیداکر‘‘ تھا۔ یوتھ گیدرنگ کے انعقاد کا مقصد نوجوانوں کو والنٹیئرازم کی اہمیت سے روشناس کرانا اور یہ باورکرواناتھا کہ وہ بحیثیت نوجوان کیسے دکھی اور مجبور انسانیت کی خدمت کرسکتے ہیں۔ دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے ہیروز کو نعمت اللہ خان لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈسمیت اعزاز ی شیلڈز بھی دی گئیں۔
حافظ نعیم الرحمن نیالخدمت فاؤنڈیشن کی خدمات پرخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ فلاحی کاموں میں معمولی کرداربھی اللہ کی جانب سے بہت بڑے اجرکا مستحق ہے، اس کام میں وقت،مال اور اپنی صلاحیتیں وقف کرنے والے افراد قابل تحسین ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ہرپاکستانی کے لیے یکساں تعلیم کے مواقع میسرہونے چاہیے، بدقسمتی سے 2کروڑ62لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں جو تعلیم کے حصول کے بعد ملک وقوم کا قیمتی سرمایہ بن سکتے ہیں۔ تعلیم کوکاروبارنہیں بننا چاہیے بلکہ ہرنوجوان کو یکساں تعلیمی نصاب اوراداروں کے ذریعے تعلیم ملنی چاہیے۔ ہمارے حکمران پڑوسی ملک سے تعلقات کے خواہاں ہیں لیکن ان کے درست اقدامات کواختیارنہیں کیا جاتا، آئی ٹی سیکٹر میں پڑوسی ملک ہم سے بہت آگے ہے لیکن ہمیں انٹرنیٹ کی بندش سمیت دیگرغلط حکومتی پالیسیوں کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے آئی ٹی سیکٹرتباہی کا شکارہے، ہم صرف حکومتی غلط اقدامات پربات نہیں کرتے بلکہ اپنے حصے کی شمع جلاتے ہوئے نوجوانوں کے لیے مسلسل ایسے اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں جواس سرمائے کوقیمتی بنائے، ’’بنوقابل‘‘ پروگرام کے ذریعے پاکستان کے 10لاکھ نوجوانوں کوآئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں کورسزکے ذریعے اس قابل بنائیں گے کہ وہ نوکری تلاش کرنے کی بجائے سینکڑوں نوجوانوں کونوکری دینے کے قابل بن جائے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہ اہل غزہ امت مسلمہ کی جانب سے فرض کفایہ اداکررہے ہیں،جس کرب اور مصائب سے فلسطینی گزر رہے ہیں ہم اس کااحساس بھی نہیں کرسکتے ان مظلوم مسلمانوں کی مدد کرنا اور ان کے لئے آواز اٹھانا ہمارا فرض ہے۔