امن دشمنوں کو آرمی چیف کا پیغام!!!!!!

پاکستان میں بدامنی پھیلانے کی کارروائیوں میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے اور یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے پاکستان اس حوالے سے متعدد مرتبہ عالمی فورمز پر یہ بات کر چکا ہے۔ کلبھوشن یادیو کی پاکستان میں موجودگی، گرفتاری اور اس کے بیانات یہ ثابت کرتے ہیں کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے، بھارت کی ہر ممکن یہ کوشش ہے کہ پاکستان میں امن و امان کی صورت حال کو بگاڑا جائے اور یہاں بیرونی سرمایہ کاری کے حالات پیدا نہ ہوں۔ دنیا میں پاکستان کا مختلف نقشہ کھینچا جائے۔ بھارت افغانستان میں موجود ٹی ٹی پی کے ذریعے بھی پاکستان میں بدامنی کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔ پاکستان یہ معاملہ افغان حکومت کے سامنے بھی اٹھا چکا ہے۔ افغانستان میں طالبان حکومت بھی اس معاملے میں وہ کردار ادا نہیں کر رہی جو ایک اچھے ہمسائے کو کرنا چاہیے، پاکستان نے ہر مشکل وقت میں افغانستان کا ساتھ دیا ہے، پاکستان دہائیوں تک لاکھوں افغانستان مہاجرین کی میزبانی بھی کرتا رہا ہے لیکن اس کے باوجود افغانستان میں طالبان حکومت قائم ہونے کے بعد سے اب تک پاکستان کے مفادات کو نقصان پہنچایا گیا ہے، افغان سرزمین مسلسل پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، بھارت دہشت گردی کی ان کارروائیوں میں برابر کا شریک ہے۔ اب اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ ایسا نہیں ہو سکتا بھارت ایسا نہیں کرتا یہ صرف الزامات ہیں تو یہ بات کرنے والے سب لوگ ذرا جواب دیں کہ کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کو کس نے قتل کیا تھا، وہ کون لوگ تھے جنہوں نے کینیڈا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی، وہ کون لوگ تھے جو کینیڈا میں قتل کی وارداتوں میں ملوث ہیں، کیوں بھارت کے اس عمل کی مخالفت کرتے ہوئے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو متعدد بار اعلانیہ نریندرا مودی اور ان کی حکومت کو نشانہ بنا چکے ہیں۔ یہ تو دنیا کو اب علم ہو رہا ہے کہ بھارت میں ہندوؤں کی حکومت کس حد تک امن دشمن ہے۔ بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح نے ایک موقع پر کہا تھا کہ ہندوؤں کو آج تک سب نے محکوم دیکھا تھا جب یہ حکومت کریں گے تو اندازہ ہو جائے گا۔ آج سب کو احساس ہو رہا ہے بابائے قوم نے ایسا کیوں کہا تھا۔ آج بھارت میں انتہا پسندوں کی حکومت نے دنیا کے امن کو دائو پر لگا دیا ہے۔ نریندرا مودی کی متعصب اور امن دشمن پالیسیوں کی وجہ سے دنیا کا امن خطرے میں ہے، کھیل اختلافات کے خاتمے کا ذریعہ ہوتے ہیں، کھیل امن کا پیغام دیتے  ہیں لیکن بھارت کی موجودہ حکومت برسوں سے کھیلوں میں بھی سیاست شامل کر کے نفرتیں پیدا کرنے کا سامان کر رہی ہے۔ چیمپئنز ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ 2025 اس کی سب سے بڑی مثال ہے۔ بھارت آج تک دنیائے کرکٹ کے اس بڑے ایونٹ کو سیاست کی بھینٹ چڑھانے کہ مکمل تیاریاں کر چکا ہے۔ بھارت کے یہی وہ روئیے ہیں جن کی وجہ سے دنیا کا امن خطرے میں ہے اور دنیا نریندرا مودی کی ان کارروائیوں پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ جب تک بھارت کا راستہ نہیں روکیں گے اس وقت تک معاملات درست سمت میں آگے نہیں بڑھ سکتے ہیں۔
 پاکستان کے آرمی چیف نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کے امن دشمنوں کو واضح پیغام دیا ہے۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر کہتے ہیں کہ آئین ہم پر پاکستان کی اندرونی، بیرونی سکیورٹی کی ذمہ داری عائد کرتا ہے اور جو بھی پاکستان کی سیکیورٹی میں رکاوٹ بنے گا، ہمیں کام کرنے سے روکے گا اسے نتائج بھگتنا ہونگے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہر پاکستانی سپاہی ہے، اس جنگ میں کوئی یونیفارم میں ہے اور کوئی یونیفارم کے بغیر اور ہم سب کو مل کردہشت گردی کے ناسور سے لڑنا ہے۔ ہم سب پر آئین پاکستان مقدم ہے۔ پاکستان آرمی اورقانون نافذ کرنے والے ادارے گورننس میں موجود خامیوں کو روزانہ اپنے شہیدوں کی قربانی دے کر پورا کر رہے ہیں
بتایا جاتا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں نیشنل ایکشن پلان پر ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، ڈی جی آئی ایس آئی سمیت انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں ملک کی اندرونی و بیرونی سیکیورٹی صورتحال پر غور کیا گیا اور کمیٹی کو خیبر پختونخوا، بلوچستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کمیٹی نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ 
پاکستان نے ہمیشہ خطے میں پائیدار قائم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں بارے دنیا میں یہ سوچ پائی جاتی ہے کہ ان کارروائیوں میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے اور یہ سب بدامنی کسی خاص مقصد کے تحت پھیلائی جا رہی ہے۔ سو دنیا میں بھارت سمیت جتنے بھی پاکستان کے مخالف ہیں وہ جان لیں کہ پاکستان نے آگے بڑھنا ہے۔ ترقی بھی کرنی ہے اور یہاں استحکام بھی آنا ہے۔
 آخر میں شاد عظیم آبادی کا کلام
ڈھونڈوگے اگر ملکوں ملکوں ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم
جو یاد نہ آئے بھول کے پھر اے ہم نفسو وہ خواب ہیں ہم
میں حیرت و حسرت کا مارا خاموش کھڑا ہوں ساحل پر
دریائے محبت کہتا ہے آ کچھ بھی نہیں پایاب ہیں ہم
ہو جائے بکھیڑا  پاک کہیں پاس اپنے بلا لیں بہتر ہے
اب درد جدائی سے ان کی اے آہ بہت بیتاب ہیں ہم
اے شوق برا اس وہم کا ہو مکتوب تمام اپنا  نہ ہوا
واں چہرہ پہ ان کے خط نکلا یاں بھولے ہوئے القاب ہیں ہم
کس طرح تڑپتے جی بھر کر یاں ضعف نے مشکیں کس دیں ہیں
ہو بند اور آتش پر ہو چڑھا سیماب بھی وہ سیماب ہیں ہم
اے شوق پتا کچھ تو ہی بتا اب تک یہ کرشمہ کچھ نہ کھلا
ہم میں ہے دل بے تاب نہاں یا آپ دل بے تاب ہیں ہم
لاکھوں ہی مسافر چلتے ہیں منزل پہ پہنچتے ہیں دو ایک
اے اہل زمانہ قدر کرو نایاب نہ ہوں کم یاب ہیں ہم
مرغان قفس کو پھولوں نے اے شاد  یہ کہلا بھیجا ہے
آ جاؤ جو تم کو آنا ہو ایسے میں ابھی شاداب ہیں ہم

ای پیپر دی نیشن