پی ٹی آئی کی 24 نومبر کی کال پر چندہ اکٹھا کرنے کا بہانہ: عظمیٰ بخاری 

لاہور  (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی 24 نومبر کی احتجاج کال چندہ اکٹھا کرنے کا بہانہ ہے۔  پیسے کے معاملے پر پنجاب اسمبلی کی اپوزیشن لابی میں ان کے درمیان باقاعدہ ہاتھا پائی ہوئی اور آئندہ بھی ایسے واقعات سامنے آتے رہیں گے۔ گنڈاپور اگر اس مرتبہ اسلام اباد پہنچنے میں کامیاب ہو بھی گئے تو انہیں پشاور واپسی کے لیے 24 اضلاع کراس کرنے پڑیں گے۔ پنجاب میں عوام تو دور کی بات، ان کے اہم این ایز اور ایم پی ایز ہی باہر نکل آئیں تو بڑی بات ہے۔ ایک با پردہ اور غیر سیاسی خاتون وزیر اعظم کو ریموٹ کنٹرول چلاتی رہی ہے۔ ہمیں سب پتا ہے کہ علی امین گنڈا پور اڈیالہ جیل کس کا پیغام لے کر گئے، انہیں کس سے جھاڑ پڑی اور اس کو کس کا گٹا گوڈا پکڑنے کے احکامات دئیے گئے تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ انکا کہنا تھا کہ کے پی کے صوبہ مالی مشکلات کے ساتھ ساتھ سکیورٹی مسائل کا بھی شکار ہے۔ بنوں میں چار لوگوں کو گولیاں ماری گئیں اور کے پی کے میں سات اہلکاروں کو اسلحہ سمیت گرفتار کروایا گیا۔ اس پریشان کن صورتحال میں کے پی کا وزیر اعلیٰ الجہاد کے نعرے لگا رہا ہے اور تمام سرکاری وسائل کو استعمال کرکے اعلان جنگ کررہا ہے۔  وہ وسائل جو عوام پر خرچ ہونے چاہئیں وہ بشری بی بی پر خرچ ہو رہے ہیں۔ بشری بی بی کو پتا ہونا چاہیے کہ پچیس مئی کے لانگ مارچ ہو، آرمی چیف کی تقرری کے خلاف لانگ مارچ ہو یا، عمران خان سیاسی کزن کی سپورٹ کے ساتھ بھی پانچ لاکھ بندہ اکٹھا نہ کر سکا تو یہ کیسے اکٹھا کرے گی۔ بشری اور گنڈا پور اپنی اولاد کے ساتھ باہر نکلیں گے؟ ان کو اپنے کنٹینر پر قاسم و سلیمان کو ساتھ لانا چاہئے۔ بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ کو بھی اپنے بچوں کو احتجاج میں لانا چاہئے۔

ای پیپر دی نیشن