خارجی دہشت گردوں کا بنوں میں چیک پوسٹ پر حملہ، 12 جوان شہید ، 6 خوارج مارے گئے

ترجمان پاک فوج کے مطابق کوشش ناکام ہونے کی وجہ سے خوارج کو ایک بارود سے بھری گاڑی چوکی کی دیوار سے ٹکرانا پڑی. خودکش دھماکے کے نتیجے میں دیوار کا ایک حصہ گر گیا اور ملحقہ انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔آئی ایس پی آر کے مطابق اس کے نتیجے میں 12 بہادر جوانوں کی شہادت ہوئی جن میں سیکیورٹی فورسز کے 10 اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 2 سپاہی شامل تھے۔ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ علاقے میں سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے اور اس گھناؤنے فعل کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق بنوں کے علاقے میں مشترکہ چیک پوسٹ پر خوارجیوں کی جانب سے حملے کی کوشش کی گئی تھی جس کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں 6 خوارجی ہلاک کر دیے گئے۔

خوارجیوں کے خود کش حملے میں سیکیورٹی فورسز کے 10 اہلکار اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 2 اہلکار شہید ہوئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں نے خوارجیوں کی چیک پوسٹ میں داخل ہونے کی کوشش ناکام بنا دی تھی. جس پر خوارج نے بارود سے بھری گاڑی پوسٹ کی دیوار سے ٹکرا دی۔خوارج کے خودکش دھماکے سے چیک پوسٹ کی دیوار کا ایک حصہ گر گیا تھا، خودکش دھماکے سے ملحقہ انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچا جس سے 12 شہادتیں ہوئیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کلیئرنس آپریشن بھی کیا گیا. اس گھناؤنے فعل کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں. ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔شہید ہونے والوں میں گوجرانوالہ کے صوبیدار عمران احمد فاروقی، سرگودھا کے حوالدار محمد جاوید اقبال، ایبٹ آباد کے نائیک طہماس احمد، ہری پور کے 39 سال کے نائیک باسط فرید شامل ہیں۔شہداء میں بارکھان اور کوہلو کے سپاہی صفدر علی اور اسد بشیر شامل ہیں جبکہ ڈی آئی خان اور میانوالی کے سپاہی اعجاز حسین اور عاطف خان نے بھی جامِ شہادت نوش کیا۔شہید ہونے والوں میں ضلع کرک اور لوئر دیر کے سپاہی امان اللّٰہ اور شاہ زمان بھی شامل ہیں۔

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بنوں کے علاقے میں سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر خوارجی دہشت گردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔انہوں نے جام شہادت نوش کرنے والے 12 جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شہدا کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ وطن کے بہادر سپوتوں نے اپنی جانوں کی قربانی دے کر دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا اور 6 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا ۔ وطن کے امن کی خاطر جانیں نچھاور کرنے والے پاک فوج کے جوان قوم کے ہیرو ہیں۔

محسن نقوی نے مزید کہا کہ سیکیورٹی فورسز کے بہادر سپوتوں کی عظیم قربانیاں تاقیامت یاد رکھی جائیں گی۔ قوم شہداء کی ہمیشہ مقروض رہے گی، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی بے مثال قربانیوں کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔ شہدا کے خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہمیشہ ساتھ نبھائیں گے۔

یاد رہے کہ یہ حملہ ایسے موقع پر کیا گیا جب کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

وزیر اعظم نے نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ہم نے ملکی ترقی کو آگے لے کر جانا ہے تو ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہوگا کیونکہ یہ پاکستان کے لیے اس وقت سب سے بڑا چیلنج ہے، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور جنوبی اضلاع میں جو کچھ ہورہا ہے وہ بدترین درندگی ہے. پاکستان سے دہشت گردی کا خاتمہ اولین ترجیح ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں معاشی استحکام اور بہتری امن اور دہشت گردی کے خاتمے کے ساتھ جڑی ہوئی ہے، 2014 میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں جب دہشت گردوں سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا تو اس میں پوری قوم اور قیادت یکجا تھی. 2018 میں پاکستان سے دہشت گردی کا قَلع قَمع کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان سے 80 ہزار افراد نے اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کیا تب جاکر ملک سے اس ناسُور کو ختم کیا گیا، دہشت گردی سے ملکی معیشت کو 130 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچا۔نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا تھا کہ جو بھی پاکستان کی سیکیورٹی میں رکاوٹ بنے گا. ہمیں کام سے روکے گا، اسے نتائج بھگتنا ہوں گے۔آرمی چیف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی جنگ میں ہر پاکستانی سپاہی ہے، کوئی یونیفارم میں اور کوئی یونیفارم کے بغیر۔انہوں نے کہا تھا کہ ہم سب نے ملکر دہشت گردی کے ناسور سے لڑنا ہے، ہم سب پر آئین پاکستان مقدم ہے، مزید کہنا تھا کہ آئین ہم پر پاکستان کی اندرونی اور بیرونی سیکیورٹی کی ذمہ داری عائد کرتا ہے۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ جو کوئی بھی پاکستان کی سیکیورٹی میں رکاوٹ بنے گا. ہمیں اپنا کام کرنے سے روکے گا، اسے نتائج بھگتنا ہوں گے. پاک فوج قومی سلامتی کے لیے موجود تمام خطرات کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے. امن اور استحکام کے لیے حکومتی اقدامات کی فوج مکمل سپورٹ کرتی ہے۔

خیال رہے کہ ضلع بنوں میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں حالیہ دنوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے.منگل کے روز شمالی وزیرستان کی سرحد پر ایک چیک پوسٹ سے اغوا کیے گئے نصف درجن سے زائد پولیس اہلکاروں کو پولیس نے قبائلی عمائدین کی مدد سے بحفاظت بازیاب کرا لیا تھا۔تقریبا ایک ہفتہ قبل نامعلوم شرپسندوں نے شاہ نجیب لنڈیدک نائکم کلی علاقے میں لڑکیوں کے پرائمری اسکول کی زیر تعمیر عمارت پر حملہ کیا تھا۔اس سے قبل گزشتہ ماہ اسی ضلع کے علاقے بکا خیل میں فائرنگ کے تبادلے میں فوج کے ایک میجر سمیت 3 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے تھے۔حالیہ مظاہروں میں امن جرگے نے علاقے میں امن بحال کرنے اور مسلح گروہوں کے خلاف کارروائی شروع کرنے کے لیے سنجیدہ کوششوں کا مطالبہ کیا تھا، جن کے بارے میں مقامی لوگوں کا دعویٰ تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی عدم موجودگی میں وہ سڑکوں پر حکمرانی کر رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن