لاہورکی مختلف آرٹ گیلریوں میں مصوروں کے فن پاروں کی نمائش کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

Oct 20, 2010 | 12:53

سفیر یاؤ جنگ
مصوری کوئی نیا فن نہیں، ہاں ماضی سے اب تک اندازِ مصوری میں جدت آتی رہی ہے۔ لیکن اب بھی وہ لوگ موجود ہیں جو پتھروں پر خوبصورت نقش و نگار کے ذریعے قدیم نقاشی کو جدت احساس بخشتے ہیں۔ ہری پور سے تعلق رکھنے والے استاد محمد الیاس کے الحمرا ہال میں لگے فن پارے موجودہ دور میں گمشدہ تہذیب کی عکاسی کرتے نظر آتے ہیں۔
موسم کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ کینوس پر رنگوں کی ترتیب بھی بدلتی نظر آتی ہے۔ اکبر حفیظ کے فن پاروں کو دیکھ کر رنگوں اور جذبات کی بدلتی کیفیت کا احساس بڑی شدت سے ہوتا ہے۔ عورت کے مختلف روپ دکھا کر اکبر حفیظ انسانی خواہشات اور جذبات کی عکاسی کرتے  ہیں۔ ان خوبصورت اورزندگی سے بھرپورفن پاروں کی نمائش کا اہتمام کولیکٹرز آرٹ گیلری میں کیا گیا۔
اپنے احساسات کو کینوس پر سجا کر ناصرف پوشیدہ معاشرتی پہلوؤں کو اجاگر کیا جا سکتا ہے بلکہ فنِ مصوری کے ان فن پاروں کے ذریعے آرٹسٹ کی تخلیقی صلاحتیں بھی کھل کر سامنے آتی ہیں۔
مزیدخبریں