لاہور (خصوصی نامہ نگار + نیوز رپورٹر + خبر نگار) مذہبی جماعتوں کے رہنماوں نے کہا ہے کہ بھارتی سماجی رہنما اناہزارے کی پاکستان کے خلاف زہر افشانی سے ایک بار پھر ثابت ہو گیا ہے کہ ہندو بنیا بال ٹھاکرے ہو یا کوئی اور، وہ کسی صورت پاکستان کا دوست نہیں ہو سکتا۔ دفاعی ماہرین نے کہا کہ اناہزارے کے پیچھے چھپا ”کالی مائی“ کا چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔ نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے جماعة الدعوة کے رہنما مولانا امیر حمزہ نے کہا کہ بال ٹھاکرے ہو یا اناہزارے پاکستان کے خلاف ہر ہندو کا باطن خبث سے بھرا ہوا ہے۔ متعصب ہزارے کی ہرزہ سرائی ان حکمرانوں کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے جو بھارت سے یکطرفہ دوستی کے چکر میں اسے تجارت کے لئے پسندیدہ ملک قرار دینے اور پاکستانی دریاﺅں سے پیدا کردہ بجلی خریدنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ جماعة الدعوة کشمیر کے مولانا عبدالعزیز علوی نے کہا کہ اناہزارے جیسے بزدل ہندﺅوں کو پاکستانی قوم ہر وقت منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہے۔ تحریک آزادی جموں و کشمیر کے چیئرمین حافظ سیف اللہ منصور اور تحریک آزادی جموں و کشمیر کے سیکرٹری جنرل حافظ خالد ولید نے کہا کہ اناہزارے 1965ءکی جنگ میں بچ گیا تھا لیکن اب جنگ ہوئی تو انشاءاللہ بچ نہیں سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد بھارت کبھی پاکستان کا دوست نہیں ہو سکتا۔ بریگیڈیئر (ر) حامد سعید اختر نے کہا کہ ہندو سے کوئی توقع رکھنا بے وقوفی ہے۔ اناہزارے‘ بال ٹھاکرے ایک ہی تھالی کے بینگن ہیں۔ اناہزارے کے چہرے کے پیچھے ”کالی مائی“ کا ہی چہرہ ہے۔ اناہزارے جیسے ہی ہندو لاکھوں کشمیریوں کے خون اور کشمیری خواتین کی عصمت دری کے ذمہ دار ہیں۔ بریگیڈیئر (ر) ظفر اقبال نے کہا کہ کانگرس‘ جتنا پارٹی‘ بی جے پی سب پاکستان دشمن ہیں۔ ان کی زبانیں ہمارے خلاف زہر اگلنے کے لے ہر وقت بے چین رہتی ہیں۔ ہم انہیں راہداری دے کر اور تجارت کے لئے پسندیدہ ملک قرار دے کر ظلم کر رہے ہیں۔ آخر ہم کب سمجھیں گے کہ ہندو کا فلسفہ منہ میں رام رام اور بغل میں چھری ہے۔ بدقسمتی سے ہماری قوم بھارتی پراپیگنڈے سے متاثر ہو رہی ہے اور حکمران بھی بھول گے ہیں کہ ان کے سربراہ ذوالفقار علی بھٹو نے بھارت سے ہزار سال جنگ لڑنے کا اعلان کیا تھا۔