لندن (نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) ملالہ یوسف زئی ہوش میں آ گئی ہیں، حالت پہلے سے بہتر ہے اور وہ سہارے سے کھڑے ہونے کے قابل ہو گئی ہیں تاہم وہ لکھ کر بات کر رہی ہیں، ملالہ یوسف زئی نرس کے سہارے کھڑی ہوئیں ملالہ نے نیک تمناﺅں کا اظہار کرنے پر قوم اور علاج پر ڈاکٹروں سے اظہار تشکر کیا ہے۔ ملالہ ابھی بات کرنے سے قاصر ہے۔ سربراہ کوئن الزبتھ ہسپتال نے بتایا کہ ملالہ یوسف زئی لکھ کر بات چیت کر رہی ہے۔ ڈاکٹر ڈیوروسر نے کہا کہ ملالہ تاحال انفیکشن سے متاثر ہے۔ ملالہ کے انفیکشن کی وجہ سے اب بھی ان کی صحت پر تشویش ہے۔ ملالہ کی صحت یابی کیلئے ہزاروں کی تعداد میں پیغامات اور تحائف ہسپتال بھیجے جارہے ہیں مگر ہسپتال انتظامیہ نے انہیں وصول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملالہ یوسف زئی کومہ سے باہر آ گئیں، برمنگھم کے کوئین الزبتھ ہسپتال میں ملالہ نے آنکھیں کھول دیں ہسپتال نے ملالہ یوسف زئی کی تصویر جاری کر دی۔ ملالہ یوسف زئی نے نیک تمناﺅں کا اظہار کرنے والے افراد سے اظہار تشکر کیا ہے جبکہ ملالہ نے خصوصی پیغام میں کہا کہ ڈاکٹرز اور نرسوں کی بھی شکرگزار ہوں جو علاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے کاغذ پر لکھے اپنے پیغام میں انکے لئے دعا کرنے والے عوام کا بھی شکریہ ادا کیا۔ برمنگھم کے کوئین الزبتھ ہسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر ڈیوروسر نے کہا ہے کہ ملالہ سہارے سے کھڑے ہونے کے قابل ہو گئی ہے لیکن اب بھی انفیکشن کی علامت موجود ہے۔ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گولی جہاں جہاں سے گزری ہے ان زخموں میں انفیکشن کی علامتیں ابھی برقرار ہیں اور وہ ابھی خطرے سے پوری طرح باہر نہیں ہیں۔ وہ بہت بہتر ہیں۔ وہ پہلی مرتبہ سہارے کے ذریعے کھڑی ہوئیں وہ اظہار کر پا رہی تھیں اور لکھ رہیں تھیں۔ وہ اب بھی مصنوعی تنفس پر ہیں کیونکہ ان کی سانس کی نالی میں گولی کے زخم کی وجہ سے سوزش ہے ان کی سانس کی نالی کو محفوظ رکھنے کے لئے گلے کے ذریعے ٹیوب لگائی گئی ہے۔ اس ٹیوب کی وجہ سے وہ بات نہیں کر پا رہیں جب یہ ٹیوب ہٹائی جائے گی تو بات کر پائیں گی۔ اگلے چند دنوں میں ان کی یہ ٹیوب ہٹالی جائے گی۔ برمنگھم میں میڈیا کو بریفنگ کے دوران ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ملالہ یوسفزئی کا پوسٹ سرجری علاج جاری ہے جبکہ ری کنسٹرکٹیو سرجری پر پھر غور کیا جا رہا ہے۔ ملالہ کی فیملی کا کوئی بھی فرد برطانیہ میں موجود نہیں اور ملالہ کے والدین جلد برطانیہ آنے کا ارادہ رکھتے ہیں جبکہ برطانوی میڈیا کے مطابق ملالہ کی فیملی کے حوالے سے اپ ڈیٹ کو برطانوی میڈیا میں ایک سکیورٹی اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ یہ اقدام طالبان کی جانب سے ملالہ اور ان کے والد کو نقصان پہنچانے کی مسلسل دھمکیوں کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ دوسری جانب فرانس کے دارالحکومت پیرس میں یونیسکو ہیڈ کوارٹر میں تعلیم کے حوالے سے کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس کے دوران ملالہ یوسف زئی کو خراج تحسین پیش کیا گیا، شرکاءنے ملالہ کی تصاویر اٹھا کر ان پر قاتلانہ حملے کے خلاف خاموش احتجاج بھی کیا۔ علاوہ ازیں لاہور کے کئی سکولوں کے طلبہ نے ملالہ کی صحت یابی کیلئے دعائیں کیں اور شمعیں روشن کیں۔