واشنگٹن (این این آئی)امریکی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مولوی فضل اللہ کا رروائیوں اور کمان کے قابل نہیں رہا ‘حملے کا مقصد توجہ مبذول کرانا تھا۔ملالہ پر حملہ سے اس کی ختم ہوتی شناخت کو کچھ رمق مل جائےگی۔چار حملہ آوروں کو ہدف دیا ‘ملالہ کی معلومات حاصل کرنے اور حملہ کی منصوبہ بندی میں کئی ہفتے لگا دیئے ۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ اور برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز میں شائع رپورٹ میں کہا گیا کہ ملالہ حملے کے پیچھے ملا ریڈیو کا ہاتھ ہے۔ ملالہ کو قتل کرنے کا حکم دینے والا طالبان رہنما زیادہ معروف نہیں تاہم کافی عرصے تک خواتین کی تعلیم کے خلاف مہم کی وجہ سے بدنام ہے،ملا فضل اللہ مخصوص طبقے تک پہچان رکھتا ہے۔تین سال قبل کنار صوبے کی طرف فرار ہونے پر امریکی افواج کی مطلوب فہرست میں ہے۔ فضل اللہ نیم فوجی کارروائیاں اور روزمرہ کی کمان کے کے قابل نہیں۔وہ صرف اپنا قد کاٹھ عوام میں قائم رکھنے کےلئے اہم ترین اہداف کو نشانہ بناتا ہے یا سکول کے طلباءاور ان کے والد ین جو انتہائی کمزور کو نشانہ بناتا ہے۔ملا فضل اللہ نے علاقے میں اپنے نام کے خاتمے کی وجہ ملالہ یوسف زئی پر حملہ کیا۔