ثابت ہو گیا 90ءکے الیکشن چرائے گئے، ہمارے موقف کی تصدیق ہوئی: گیلانی

Oct 20, 2012

ملتان + اسلام آباد (ایجنسیاں) سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے یہ ثابت ہوگیا کہ 90ءکے انتخابات چرائے گئے تھے آئی جے آئی بنانے والے پیپلزپارٹی کو الیکشن میں کامیاب نہیں بنانا چاہتے تھے ¾ 20ویں ترمیم شفاف انتخابات کی ضمانت ہے ¾ سرائیکیوں کو شناخت دیں گے¾ سپریم کورٹ ملتان بنچ اور سرائیکی بینک کے حوالے سے صدر آصف علی زرداری عندیہ دے چکے ہیں۔ ملتان سے اسلام آباد روانگی سے قبل ائیر پورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نادیدہ قوتیں پیپلز پارٹی کو ہمیشہ اقتدار سے دور رکھنے کی کوششیں کرتی رہی ہیں ۔ اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے اس بیان کو تقویت دیتا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 90ءکے انتخابات پیپلز پارٹی سے دھاندلی کی بنیاد پر چھینے گئے ہیں رزلٹ تبدیل کئے گئے ہیں۔ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ کہ 90ءمیں دو جرنیلوں نے آئی جے آئی کے ساتھ مل کر انتخابات میں دھاندلی کی تھی پیپلز پارٹی کے مو¿قف کی تائید ہے۔ ضروری ہے کہ ان افراد کو جنہوں نے ایسے گھناﺅنے کھیل کھیلے ہیں ان سے باز پرس ہونی چاہیے یہ لوگ قومی مجرم ہیں۔ پیپلز پارٹی نے اپنے چار سالہ دور اقتدار میں آئین کو بحال کیا 20ویں ترمیم سے شفاف انتخابات کا راستہ ہموار کیا ¾ عدلیہ کو آزاد کیا، این ایف سی ایوارڈ دیا ۔ کشمیر کے عوام کے حقوق دلانے کیلئے بین الاقوامی فورم پر آواز اٹھائی، یہ تاثر درست نہیں کہ پیپلز پارٹی انتخابات سے رائے فرار اختیار کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے مسلم لیگ کا نام لئے بغےر کہا کہ وہ پارٹیاں جنہیں انتخابات کی جلدی تھی وہ راہ فرار کے راستے اختیار کررہے ہیں۔ زرداری سے اختلافات کے بارے میں انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ایسا ہر گز نہیں میرے صدر صاحب سے اچھے تعلقات ہیں۔ لیکن جمہوریت میں اپنا مو¿قف دینا پڑتا ہے میں نے اپنا مو¿قف دیا تھا اور انہوں نے میرے مو¿قف کو بہتر تصور کیا۔ منظور وٹو کو پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کا صدر نامزد کرنے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یقینا انہیں ٹاسک دیا گیا کیونکہ یہ الیکشن کا سال ہے منظور وٹو ضلع کونسل سے لے کر پارلیمنٹ تک اپنے خدمات انجام دیتے رہے ہیں اور محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے وقت سے ہی وہ پیپلز پارٹی کا ساتھ دے رہے ہیں۔ صدر زرداری کی مفاہمت کی پالیسی کی وجہ سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نواز شریف اور ان کی جماعت کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے نواز شریف فوج سے پیسے لینے پر قوم سے معافی مانگیں اور سیاست چھوڑ دیں ، میرا بس چلے تو فوج سے پیسے لیکر عوامی مینڈیٹ کی توہین کرنے والوں کو الٹا لٹکا دوں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ثابت ہوا کہ 1990ءکے انتخابات دراصل پیپلز پارٹی جیت گئی تھی۔ اسٹیبلشمنٹ نے سیاستدانوں میں پیسے بانٹ کر دھاندلی کے ذریعے 90ءکے انتخابات میں پیپلز پارٹی کو ہروایا اس وقت جس آئی جے آئی کو جتوایا گیا اس کے سربراہ میاں نواز شریف تھے ۔ سپریم کورٹ کے فیصلے سے وہ بے نقاب ہوچکے ہیں۔ اصغر خان کیس میں عدالت کے اندر نواز شریف کا نام لیا جانا چاہیے تھا شرجیل میمن نے مزید کہا کہ نواز شریف کا کردار اب قوم کے سامنے ہے انہوں نے اپنا ریٹ لگوایا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ثابت ہوا کہ پیپلز پارٹی کیخلاف ہر دور میں سازش ہوئی۔

مزیدخبریں