اسلام آباد (آن لائن + نوائے وقت نیوز) ایشیائی ترقیاتی بنک نے بجلی کی پیداوار کےلئے تھر کول سے حاصل شدہ کوئلے کے استعمال پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کوئلہ معیاری نہیں اور بجلی کی پیداوار کےلئے ناقابل استعمال ہے۔ وزارت خزانہ اور ایشیائی ترقیاتی بنک کے درمیان ہونے والی ملاقات میں اے ڈی بی حکام نے بتایا کہ اے ڈی بی، تھرکے کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ کےلئے 1 ارب ڈالر کی سر مایہ کاری نہیں کرے گا۔ ملاقات کے دوران اے ڈی بی کے وفد میں شامل ایک عہدےدار نے تھر کے کوئلے کےلئے ڈرٹی کول کے الفاظ بھی استعمال کئے۔ اے ڈی بی نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ درآمدی کوئلے سے چلنے والے 1080 میگاواٹ کےلئے سرمایہ کاری ضرور دستیاب ہو گی۔ دوسری جانب صدر زرداری سے ایشیائی ترقیاتی بنک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور کوئٹہ چیمبر آف کامرس نے وفد سے ملاقاتیں کیں۔ اے ڈی بی کے ڈائریکٹرز سے گفتگو میں صدر زرداری نے کہا کہ سستی بجلی کی فراہمی کے لئے دیامیر بھاشا ڈیم کی جلد تکمیل بہت اہم ہے، معیشت کا پہیہ درست چلانے اور پانی کے ذخیرے کے لئے بھی بھاشا ڈیم ناگزیر ہے۔ توانائی اور پانی کی کمی بڑے چیلنجز ہیں، مستحکم معاشی ترقی اور غربت کے حاتمے کے لئے توانائی بحران پر قابو پانا ضروری ہے۔ کوئٹہ چیمبر سے گفتگو میں صدر نے کہا کہ حکومت بلوچستان کو ترجیح دے رہی ہے۔ صوبے میں امن و امان سمیت دیگر چیلنجز سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، حکومت برآمدات کو فروغ دینے کے لئے تاجروں کو مخصوص مراعات دینے پر غور کر رہی ہے۔ صدر زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت سٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک 2012-15ءپر کام کر رہی ہے، توانائی بحران نے تاجروں کو بہت پریشان کیا ہم پوری طرح آگاہ ہیں۔