کراچی میں ساتویں اُردو عالمی کانفرنس اختتام پذیر‘ کانفرنس نے پوری دنیا کونیا رخ دکھایا، بچوں کی کتابیں زیادہ شائع کی جائیں، شرکاء

Oct 20, 2014

کراچی (کلچرل رپورٹر) 7ویں عالمی اردو کانفرنس کا اختتامی اجلاس ایک بھرپور اجلاس تھا جس میں سامعین کی بہت بڑی تعداد موجود تھی مجلس صدارت ممتاز ادیب انتظار حسین (صدر الصدور) افتخار عارف‘ رضا علی عابدی‘ مسعود اشعر‘ اسد محمد خاں‘ امجد اسلام امجد‘ امینہ سید‘ نورالہدیٰ شاہ‘ ڈاکٹر انیس اشفاق (بھارت) پروفیسر سحر انصاری‘ حسینہ معین‘ فرہاد زیدی‘ پروفیسر اعجاز فاروقی (صدر آرٹس کونسل) محمود احمد خاں نائب صدر آرٹس کونسل‘ ڈاکٹر ہمامیر (خازن) موجود تھے۔ سیکریٹری آرٹس کونسل اور  کانفرنس کے روح رواں محمد احمد شاہ نے کہا ہمارے سر پر تلوار لٹکی رہی اس کانفرنس کو بہت بڑا کرنے میں میڈیا کا ہاتھ ہے ڈیڑھ سو سے زیادہ مندوبین نے کانفرنس میں شرکت کی جس میں 12 سے 14 ملکوں کے مندوبین شریک ہوئے جس کیلئے اس شہر کے ادیبوں‘ شاعروں اور پڑھے لکھے لوگوں نے پذیرائی کی حالات کے پیش نظر کانفرنس  ملتوی کرنے کی بات ہورہی تھی لیکن آج ہم سرخرو ہیں۔ ہمارے لیجنڈ انتظار حسین صحتیابی کے ساتھ اچھی یادیں  لے کر لاہور جارہے ہیں۔ اس موقع پر افتخار عارف نے کہا  مجھے دنیا بھر کے سفر کا موقع  ملا حاضرین کانفرنسوں کے افتتاحی اجلاس میں تو آتے ہیں لیکن بعد میں یہ تعداد کم ہوتی جاتی ہے۔ مشتاق احمد یوسفی‘ انتظار حسین‘ عبداللہ حسین صحت کی خرابی کے باوجود شریک ہوئے۔ احمدشاہ کے احسان مند ہیں جنہوں نے مسلسل سات برس تک ایسا کام کیا۔ اس موقع پر آکسفورڈ پریس کی منیجنگ ڈائریکٹر امینہ سید نے کہا کہ اس کانفرنس نے پورے پاکستان اور پوری دنیاکو ایک نیا رخ دکھایا ہے۔ انہوں نے بچوں کی کتابوںکی اشاعت پرزوردیا۔ بھارت کے شاعر انیس اشفاق نے ٹریبیوٹ پیش کیا کہ یہ کام بغیر لگن کے نہیں ہوسکتے تھے۔ رضا علی عابدی نے کہا  ایک احمد شاہ وہ تھا جس نے میرؔ کے شہر کو بگاڑا تھا اور ایک احمد شاہ وہ ہے جس نے میرؔ کے شہر کو سنوارا ہے میں نے اس کانفرنس سے بڑا علم بٹورا ہے۔ مسعود اشعر نے کہا کہ اس کانفرنس میں مضامین اور موضوعات کی ورائٹی نظر  آئی۔ انتظار حسین نے کہا کہ ساتویں سال کی برکت میں خاصی گہما گہمی نظر آئی  پرآشوب دور میں اس کانفرنس کا آغاز ہوا تھا۔ بڑے اندیشے تھے اور پھر اس شہر میں عالمی اردو کانفرنسیں کامیاب رہیں کراچی میں دیوانوں کو برداشت کرنے کا حوصلہ ہے۔ آخر میں صدر آرٹس کونسل پروفیسر اعجاز فاروقی کے اظہارتشکر پر 4روزہ عالمی اردو کانفرنس اپنی تمام تر خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام کو پہنچی اس موقع پر محمد احمد شاہ نے ایک قرارداد پیش کی جو کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔

مزیدخبریں