لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں ملک ترقی کا سفر تیزی سے طے کر رہا ہے اور آئندہ 18 ماہ میں ملک کی تقدیر بدلنے والی ہے، ملک سے اندھیرے ختم ہو جائیں گے اور پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرلے گا، آج ملک بھر میں تمام ترقیاتی منصوبے چاہے وہ میٹرو بس ہو ، لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین ہو، سیف سٹی پراجیکٹ ہو یا توانائی کے منصوبے، شفافیت کے اعتبار سے اپنی مثال آپ ہیں، اگر کوئی بھی ان منصوبوں میں ایک پیسے کی بھی کرپشن ثابت کردے تو میں ہمیشہ کیلئے سیاست کو خیرباد کہہ دوں گا اور آپ سے معافی مانگ لوں گا، آج کرپشن کے خلاف بات کرنے والے خان صاحب کے دائیں بائیں وہ افراد کھڑے ہیں جنہو ں نے اربوں روپے کے قرضے معاف کرائے ہےں اور لاہور کے اطراف میں اربوں روپے کی زمینوں پر قبضے کےے ہےں، عمران خان کو قرضے ہڑپ کرنے والے اور قبضہ مافیا کیوں نظر نہیں آتا؟ ترقی کے عمل کو روکنے اور اسلام آباد کو بند کرنے والوں کی ناپاک سازشیں ناکام ہوں گی اور وہ عام آدمی کی خوشحالی اور ملک کی ترقی کے سفر کو روکنے میں بری طرح ناکام ہوں گے۔ وہ اےکسپو سنٹر مےں مسلم لیگ (ن) پنجاب انٹراپارٹی الےکشن مےں بلامقابلہ صدر منتخب ہونے کے بعد صوبائی کونسل کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ کا شکرگزار ہوں اور کراچی سے پشاور تک اپنے بہن بھائیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے نواز شریف کو بلامقابلہ مسلم لےگ (ن) کاصدر منتخب کیا اور انہیں پارٹی کی قیادت سونپی اور آج مجھے بلامقابلہ پنجاب کا صدر منتخب کرکے اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ اگلے سال توانائی کے منصوبوں کی تکمےل سے بجلی کے اندھےرے چھٹ جائےں گے۔توانائی بحران کے خاتمے سے تعلےمی ادارے ،ہسپتال اورملک کاقرےہ قرےہ روشن ہوگا، زراعت ترقی کرے گی،اس سے بڑا انقلاب اور پاکستان کی خدمت کوئی اورہو نہےں سکتی تو اےسے مےں اسلام آباد کو بند اورپاکستان کوجامد کرنے کی سازش کےوں؟ انہوںنے کہا کہ حکومتی پالےسےوں کے باعث معےشت مضبوط ہورہی ہے، روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پےدا ہو رہے ہےں۔تعلےم، صحت ، زراعت و دےگر سماجی شعبے بہتری کی جانب گامزن ہےں تو اےسے مےں اےک بار پھر دھرنوں، ملک کوجامد کرنے اور اسلام آباد کو بند کرنے کی آوازےں آرہی ہےں۔ آج پاکستان کو بند کرنے اور ترقی کے عمل کو جامد کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ ایسے عناصر صرف اور صرف ترقی کے عمل سے خائف ہیں کہ ملک سے اندھیرے ختم ہو رہے ہیں، توانائی کے منصوبوں پر شب و روز تیز رفتاری سے کام ہو رہا ہے، کاشتکار کو جو کہ ملک کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اس کی ترقی کیلئے تاریخی اقدامات کئے جا رہے ہیں، ان عناصر کے دھرنے صرف ترقی کے عمل کو روکنے کیلئے ہیں۔ اگر اربوں ڈالر کے ترقےاقی منصوبوں مےں اےک پےسے کی بھی کرپشن ثابت ہو جائے تو آپ کا ہاتھ اورمےرا گرےبا ن ہوگا۔ ستم ظریقی دیکھئے کہ آج جو شخص کرپشن کی بات کر رہا ہے اس کے دائیں جانب قرضے معاف کرانے والا اور بائیں جانب قبضہ مافیا کا سرغنہ کھڑا ہے۔ یہی لوگ سی پیک کے خلاف ہیں۔ خیبر پی کے کے وزیراعلیٰ نے سی پیک کے خلاف بات کرکے اس کا ثبوت دیا ہے۔ ہماری آئندہ نسلیں بھی چین کی شکرگزار ہوں گی جس نے پاکستان کا ہاتھ تھاما اور اس کی ترقی کیلئے بے مثال پیکیج دیا۔ اورنج ٹرین منصوبہ لاہور ےا پنجاب کانہیں بلکہ پاکستان کا منصوبہ ہے لیکن اس کےخلاف پاکستان کی ترقی کے دشمن واویلا کر رہے ہیں اور وہ منہ میں رام رام اوربغل میں چھری چھپائے اس منصوبے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ عدالت عالیہ میں اورنج لائن میٹرو ٹرین کے منصوبے کے خلاف ترقی کے دشمنوں کے اصل چہرے کھل کر سامنے آ گئے جس میں پی ٹی آئی، کیو لیگ اور دیگر سیاسی ہاتھ کارفرما ہیں۔ مجھے ترقی اورخوشحالی کے منصوبوںکی تکمےل کےلئے جان بھی دےنا پڑی تو دے دوں گا اورعوام کا ساتھ دوں گا۔ اسلام آباد کو بند کرنے والے سےاسی عناصر پاکستان پر رحم کرےں۔ کرپشن کے خلاف شورمچانے والے خان صاحب مےرے ےا مےرے قائد محمد نوازشرےف کے خلاف کرپشن کے ثبوت لے آئےں تو مےں ساری عمر کےلئے سےاست کو خداحافظ کہہ دوں گا اور عوام سے معافی مانگ لوںگا اور اگر ان کےخلاف قرضے ہڑپ کرنے،زمےنوں پر قبضے کرنے، باہر جائےدادےں بنانے اورالےکشن کمےشن کو نہ بتانے کے ثبوت ثابت ہوگئے تو پھر سپرےم کورٹ خود ہی فےصلہ کر دے۔ سی پےک کی مخالفت کرنے والے ذاتی مفادات کی خاطر چےن جےسے محسن ملک کی مخالفت پر اتر آئے ہےں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان عناصر کو پاکستان سے محبت ہے تومشکل حالات مےں پاکستان کاہاتھ تھامنے والے دوست ملک کی مخالفت ترک کر کے ان کا احسان مند ہونا ہو گا۔ سی پیک عوام کی ترقی کا منصوبہ ہے، پی ٹی آئی اس کی بھی مخالفت کر رہی ہے۔ پی ٹی آئی ملک دشمنی کر رہی ہے اور ملک دشمنی میں ہی اسلام آباد کو بند کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی یہ سازش ناکام ہوگی۔ انہوںنے کہا کہ پی ٹی آئی کو ملک وقوم کی ترقی سے تکلےف ہورہی ہے ان کے دھرنے پاکستان اور پاکستان کی ترقی کے خلاف ہےں۔ 50 کروڑ روپے کا قرضہ معاف کرا کے تےن کروڑ روپے کا ٹےکس دے کرقوم کو دھوکا نہ دےں۔ لاہور کے چاروں اطراف زمےنوں پر قبضہ کرنے والے کو ساتھ کھڑا کر کے کرپشن کے خاتمے کی بات کرناخان صاحب کو زےب نہےں دےتا۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سے معروف چینی کمپنی ہاربن الیکٹرک کے چیئرمین نے ملاقات کی۔ قبل ازیں شہباز شریف کو ایک مرتبہ پھر مسلم لیگ ن پنجاب کا بلامقابلہ صدر منتخب کر لیا گیا جبکہ سینئر نائب صدر ملک ندیم کامران، نائب صدور ارشد خان لغاری ایم این اے، نگہت پروین ایم این اے، فنانس سیکرٹری میاں مرغوب احمد اور سیکرٹری اطلاعات سمیع اللہ چودھری کا انتخاب بھی بلامقابلہ ہوا۔ انتخابی نتائج کا اعلان الیکشن اتھارٹی پنجاب کے چیئرمین محمد منشااللہ بٹ نے کیا۔ منشااللہ بٹ نے بتایا شوکت علی نے صدارت کیلئے کاغذات داخل کروائے تھے تاہم جانچ پڑتال کے دوران انہوں نے کاغذات واپس لے لئے۔ وزیر مملکت شیخ بلیغ الرحمن نے چار قراردادیں پیش کیں۔ سیکرٹری اطلاعات پنجاب سمیع اللہ چودھری نے بھی قرارداد پیش کی جس میں نومنتخب مرکزی صدر محمد نواز شریف کی قیادت پر اعتماد اور ان کی عوامی خدمت کی کارکردگی پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔ 2013ءمیں کامیابی کی طرح گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے انتخابات میں کامیابی سمیت بلدیاتی انتخابات ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ ن کی کامیابی کو عوام کا نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار قرار دیا گیا۔ نومنتخب صوبائی صدر میاں شہباز شریف کو بھی ان کی کامیابی پر مبارکباد دی گئی اور وزیراعلیٰ کی حیثیت سے ان کی شاندار کارکردگی پر زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا اور ان کی عوامی و فلاحی منصوبوں کو تاریخ کا سنہری باب قرار دیا گیا۔ ایک اور قرارداد میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کی گئی اور بھارت سے مطالبہ کیا گیا کہ مقبوضہ کشمیر سے بھارتی افواج باہر نکالے۔ قرارداد میں اقوام متحدہ سے کہا گیا کہ خطے میں پائیدار امن کیلئے کشمیر کے بارے میں اپنی قراردادوں پر عمل کروائے۔ قرارداد میں لائن آف کنٹرول کی بھارتی خلاف ورزیوں کی مذمت کرنے کے علاوہ کہا گای کہ قوم اپنی جری افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔ ایک اور قرارداد میں ضرب عضب کو دہشت گردی کے خاتمے کا سبب قرار دیتے ہوئے پاک فوج کے افسروں اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ ایک قرارداد کے ذریعے نومنتخب صدر میاں شہباز شریف کو مسلم لیگ ن کے آئین کے آرٹیکل 65 کے تحت آرٹیکل 61 اور 64 کے فرائض تفویض کئے گئے۔
شہباز شریف