امریکی صدارتی امیدواروں میں آخری اور تیسرا مباحثہ ختم ہوگیا،ایک دوسرے پر تابڑ توڑ حملے کئے اور اپنی اپنی پالیسیوں کا دفاع کیا

نیواڈا میں ہونیوالی صدارتی بحث کے آغاز میں دونوں امیدواروں نے ایک بار پھر ایک دوسرے سے ہاتھ نہیں ملائے. ہیلری کلنٹن کا کہنا تھا
گن کلچر کی حمایت کرتی ہوں لیکن لوگوں کو لائسنس یافتہ ہتھیار رکھنے کا حق ہونا چاہیئے.انہوں نے کہا کہ استقاط حمل کا فیصلہ کرنے کا اختیار عورت کے پاس ہونا چاہیئے اور حکومت کو کسی کے زاتی فیصلے میں مداخلت نہیں کرنی چاہیئے . انہوں نے مہاجرین کے بارے میں اپنی پالیسیوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں گیارہ ملیں مہاجرین ہیں جن کے پاس قانونی دستاویزات نہیں، صدر بننے کے بعد میں کسی کو ملک سے نہیں نکالوں گی ، ڈانلڈ ٹرمپ کی مہاجرین کے بارے میں سوچ ملک کوٹکڑےٹکڑےکردے گی. انہوں نے روس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ روس ہمارےانتخابات پراس طرح اثر انداز ہونا چاہتاہے،کبھی کسی دوسری حکومت نے امریکی صدارتٰ انتخابات میں مداخلت نہیں کی ہے اور دوسری طرف ٹرمپ روس کے صدر سےمددچاہتےہیں کیونکہ انہیں اس انتخابات میں خصوصی دلچسپی ہے. اقتصادی پالیسی کے حوالے سے ہیلری کا کہنا تھا کہ مڈل کلاس لوگوں کو ترقی دینا ہوگی. خواتین کومردوں کےبرابرمعاوضہ ملناچاہیے جبکہ  ڈونلڈٹرمپ کی پالیسیوں سےایک اوراقتصادی بحران کاخدشہ ہے. انہوں نے کہا سب جانتے ہین  ڈانلڈ ٹرمپ کیسے انسان ہیں.  انہوں نے آخر میں کہا کہ صدر بن کر وہ ملک کے مفاد کیلئے جو بہتر ہوگا وہ ہی کروں گی, عوام مجھے صدارت کا موقع دیں.

ای پیپر دی نیشن