لاہور (سپورٹس رپورٹر) پاکستان ویمن ہاکی ٹیم کی کھلاڑی سیدہ سعید نے ٹیم کے ہیڈ کوچ پر ہراساں اور تشدد کرنے کا الزام عائد کردیا۔ ویمن ہاکی ٹیم کی کھلاڑی سیدہ سعید نے وزیر کھیل جہانگیر خانزادہ کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے ٹیم کے کوچ پر ہراساں کرنے اور تشدد کا نشانہ بنانے کے الزامات عائد کئے ہیں۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ سعید خان نے میرا ہاتھ پکڑا اور منہ دوپٹے سے باندھنے کی کوشش بھی کی، ہیڈ کوچ نے واقعہ سے دو روز قبل مجھے رات کو کال کرنے کا بھی کہا، رات کو رقم کی ادائیگی کے لئے منیجر کی جانب سے روکا گیا تھا اور ساتھی کھلاڑیوں کو بھی میری مدد کرنے سے زبردستی روکا گیا، ان کا کہنا تھا کہ واقعہ سے متعلق صدر پی ایچ ایف اور سیکرٹری پی ایچ ایف کو آگاہ کیا، خاتون کھلاڑی کا کہنا تھا کہ وزیر کھیل پنجاب جہانگیر خانزادہ نے واقعہ کی رپورٹ 10 دنوں میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے، دس روز مکمل ہو گئے لیکن ابھی تک کسی نے میرے ساتھ رابطہ نہیں کیا اور اب ہیڈ کوچ کی جانب سے مجھے دھمکیاں دی گئیں۔ دوسری جانب کوچ سعید خان کا ان الزامات پر کہنا ہے کہ سیدہ سعید کو منتخب نہیں کیا گیا اس لیے اوچھے الزامات لگا رہی ہیں، کسی کو ہراساں نہیں کیا جو ڈانٹ ڈپٹ کی وہ سب کے سامنے کی۔ کوچ سعید خان نے مزید کہا کہ سیدہ سعید ڈراپ ہونے کے باوجود دو دن تک دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ رکی رہیں۔ ڈی جی سپورٹس نے ہاکی کی کھلاڑی سیدہ سعیدہ کے الزامات پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔ دو رکنی کمیٹی میں ڈائریکٹر سپورٹس انیس شیخ اور ڈائریکٹر ایڈمن جاوید رشید چوہان شامل ہیں۔ کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں مزید کارروائی کی جائے گی۔