واشنگٹن+ اسلام آباد ( نوائے وقت رپورٹ+نیوز ایجنسیاں) امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان امریکہ کا اہم پارٹنر ہے دہشتگردی پر پاکستان سے ٹھوس اقدامات کی توقع ہے ، افغانستان سے کہیں نہیں جا رہے۔ طالبان مصالحتی عمل میں شریک ہوں۔ ٹلرسن اسی ہفتے کے آخر میں سعودی عرب اور قطر کا دورہ کریں گے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے افسوس کے ساتھ کہا ہے کہ روہنگیا کے واقعات کی اصل ذمے داری عالمی برادری پر عائد ہوتی ہے۔ عالمی برادری کی خاموشی بے حسی کے سوا کچھ نہیں ، انہوں نے کہا کہ ہم میانمار میں جمہوریت کے فروغ کے حامی ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہاں کی حکومت اس مسئلے کو حل کر لے گی۔امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اعلیٰ اہلکار نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق سیکرٹری ٹلرسن 24اکتوبر کو نئی دہلی کا دورہ کریں گے جس کے دوران وہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ سمشا سوراج سے ملاقات کریں گے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ وزیر خارجہ اور بھارت کے دورے سے قبل اسلام آباد جائیں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جنوبی ایشیا سے متعلق نئی پالیسی کے اعلان کے بعد سیکرٹری ٹلرسن کا خطے کا یہ پہلا دورہ ہو گا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ ایکس ٹلرسن کے پہلے دورہ جنوبی ایشیا کے دوران اسلام آباد میں پاکستانی رہنمائوں سے مضبوط باہمی تعاون پر بات ہو گی جنوبی ایشیا حکمت عملی کی کامیابی میں پاکستان کے اہم کردار پر بات ہو گی پاکستان اور امریکہ تجارتی تعلقات کو مزید وسیع کرنے پر بھی غور کیا جائے گا ٹلرسن ، وزیر اعظم سے امریکی نائب صدر، ان کی مثبت ملاقات کا تسلسل بڑھائیں گے۔صباح نیوز کے مطابق ریکس ٹیلرسن نے کہا ہے کہ افغانستان کے معاملے میں پاکستان اور بھارت اہم عناصر ہیں، نئی جنوبی ایشیائی پالیسی یہ پیغام ہے کہ جتناعرصہ درکارہو اہم یہاں موجود رہیں گے، طالبان اور دیگر جان لیں کہ ہم کہیں نہیں جارہے۔دی نیشن کے مطابق امریکی سی آئی اے کے چیف مائیک پوپوئے نے کہا ہے کہ کرم ایجنسی سے بازیاب کرایا جانے والا کینیڈین شہری جوشوا اور اس کی اہلیہ اغوا ہونے کے بعد5سال تک پاکستان میں رہے جبکہ اس سے قبل کہا گیا تھا کہ جوڑے کو افغانستان سے یہاں منتقل کرنے کے دوران بازیاب کروایا گیا۔
لندن (نوائے وقت نیوز) امریکہ کی قائم مقام ہوم لینڈ سیکرٹری ایلائن ڈیوک نے لندن میں امریکی سفارتخانے میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ داعش اور دیگر انتہا پسند تنظیمیں نائن الیون جیسے حملے کی پلاننگ کر رہی ہیں۔ واضح اطلاعات ہیں کہ دہشتگرد تنظیمیں طیارہ گرانا چاہتی ہیں۔ امریکہ اور برطانیہ کو سوشل میڈیا فورمز پر انتہا پسندوں کا پروپیگنڈا ہٹانے پر زور دینا چاہئے۔