عقیدہ ختم نبوت کیخلاف سازشوں کو بے نقاب کرنا دینی سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے

Oct 20, 2017

چنیوٹ (نامہ نگار) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام مرکز ختم نبوت مسلم کالونی چناب نگر میں منعقدہ آل پاکستان سالانہ ختم نبوت کانفرنس کے شرکاء اور مقررین نے کہا ہے عقیدہ ختم نبوت میں امت مسلمہ کی فنا و بقا ہے۔ دفاع ختم نبوت کا مشن عقل کا نہیں عشق رسالت و عقیدت سے تعلق رکھتا ہے۔ امریکہ سمیت دنیا کی کوئی طاقت قادیانیت سے متعلق آئینی ترامیم کو ختم نہیں کرا سکتی۔ قوانین ختم نبوت کو چھیڑنا آگ و خون سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ مسلمانوں کے اجماعی اور طے شدہ امور کو متنازعہ بنانے کی سازشیں عروج پر پہنچی ہوئی ہیں۔ حلف نامے کو اقرار نامے میں تبدیل کرنے والوں کی نشان دہی تو حکومت کرچکی مگر ابھی تک ان کا آزاد گھومنا قانون نافذ کرنے والوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ عقیدہ ختم نبوت کے خلاف سازشوں کو بے نقاب کرنا دینی و سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے۔ اسلام اور پاکستان لازم ملزوم ہیں۔ قادیانیوں کو مسلمان کہنا اور سمجھنا ملکی آئین سے انحراف ہے۔ بیرون ممالک میں عقیدہ ختم نبوت کے فروغ کے لئے سرکاری سطح پر انتظامات کئے جائیں۔ کانفرنس کی افتتاحی نشستوں کی صدارت پیر حافظ ناصر الدین خاکوانی، صاحبزادہ خواجہ خلیل احمد نے کی جبکہ کانفرنس سے مفکر ختم نبوت مولانا عزیز الرحمن جالندھری، مولانا مفتی محمد حسن صاحب، شاہین ختم نبوت مولانا اللہ وسایا، جمعیت علماء اسلام کے رہنما مولانا محمد امجد خان، مولانا عظمت اﷲ بنوں، مولانا محمد اسماعیل شجاع آبادی، مولانا قاضی احسان احمد، مولانا غلام حسین، مولانا غلام جعفر اٹھارہ ہزاری، مولانا عبدالقیوم حقانی، مولانا عزیز الرحمن ثانی، مولانا عبدالحکیم نعمانی، مولانا محمد وسیم اسلم، مولانا محمد اسحاق ساقی، مولانا محمد قاسم رحمانی، مولانا محمد اقبال، مولانا محمد خبیب، مولانا عبدلنعیم رحمانی، مولانا مختار احمد، مولانا ضیاء الدین آزاد، مولانا غلام حسین، مولانا حافظ محمد انس، مولانا عبدالرشید غازی، مولانا محمد قاسم سیوطی، مولانا محمد ایوب خان ڈسکہ، مولانا جمیل احمد بندھانی، مولانا عبداللطیف اشرفی، حافظ مبشر محمود، مولانا راشد مدنی ٹنڈو آدم، حافظ محمد مہتاب ، فیصل بلال گیلانی، حافظ محمد شریف منچن آبادی سمیت متعدد مقتدر شخصیات نے شرکت و خطاب کیا۔ مقررین نے کہا وزیراعظم ختم نبوت، ناموس رسالت اور آئین کی اسلامی شقوں کے حوالہ سے دو ٹوک حکومتی پالیسی کا واضح اعلان کریں اور عقیدہ ختم نبوت کی شق میں تبدیلی کی جسارت کرنے والے سازشی عناصر کو بے نقاب کر کے عبرت کا نشان بنائیں تاکہ آئندہ کسی کو قوانین ختم نبوت اور تحفظ ناموس رسالت ایکٹ پر شب خون مارنے کی جسارت نہ ہو۔ پارلیمنٹ کی سطح پر عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کرنے والے ارکان اسمبلی کو ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ مولانا عزیزالرحمن جالندھری نے کہا کہ تحفظ ختم نبوت اور ناموس رسالت کا دفاع کرنے والے قدرت کی طرف سے حضور اکرمﷺ کی ذاتی خدمت پر مامور ہیں۔ اور قیامت کے دن سب سے زیادہ قربت اور بلندی درجات انہیں نصیب ہوں گی۔ مولانا پیر حافظ ناصر الدین خاکوانی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کی وحدانیت، صحابہ کرامؓ اور اہلبیتؓ کی عظمت اور امت مسلمہ کی وحدت عقیدہ ختم نبوت میں مضمرہے۔تحفظ ختم نبوت اور دفاع ناموس رسالت کا مقدس مشن قیامت تک جاری رہے گا۔ مولانا محمدامجد خان، مولانا عبدالقیوم حقانی نے بھی خطاب کیا۔ مولانا قاضی احسان احمد نے کہا علامہ اقبال نے سب سے پہلے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کا مطالبہ کیا۔ مولانا عبدالحکیم نعمانی نے کہا قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کا فیصلہ صرف مولویوں کا نہیں۔ مولانا غلام حسین نے کہا ناموس رسالت اور عقیدہ ختم نبوت امت مسلمہ کا مشترکہ پلیٹ فارم ہے اسے متنازعہ بنانے والوں کی سازشوں کو نا کام بنانا ہوگا۔ مولانا محمد ایوب ڈسکہ نے کہا گستاخان رسول کو سپورٹ کرنے والے دنیا و آخرت میں ذلیل ہوں گے۔ مولانا عزیز الرحمن ثانی، مولانا محمد اسحاق ساقی، مولانا راشد مدنی، مولانا محمد وسیم اسلم، مولانا عبدالنعیم رحمانی نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس میں سانحہ کوئٹہ کے شہدا اور زخمیوں سے اظہار افسوس کیا گیا اور شہداء کے لئے دعا مغفرت کی گئی۔ کانفرنس میںعقیدہ ختم نبوت کی اہمیت و فضیلت

مزیدخبریں