اسلام آباد(آئی این پی)پارلیمنٹ کی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ 340روپے والے انجکشن 560روپے میں خریدا گیا اور قومی خزانے کو اس سے لاکھوں روپے کا نقصان ہوا۔ وزارت صحت نے جواب دیا کہ مارکیٹ ریٹ کے مطابق انجکشن خریدے گئے، کمیٹی نے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا ۔کنوینئر کمیٹی سردار عاشق گوپانک نے کہا کہ زکوٰة وعشر کا معاملہ ہے کیوں نہ اسے اللہ کے پاس بھیج دیا جائے ۔ عبدالرشید گوڈیل نے کہا کہ تمام معاملات اللہ کے سپرد ہیں،کمیٹی نے انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی وصولی نہ کرنے والوں کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔ کمیٹی چیئرمین نے معاملے پر برہمی کا اظہا کرتے ہوئے کہا کہ بے ضابطگی ہوئی ہے مجھے 35سال ہوگئے ہیں ۔پاکستان میں جس طرح آڈٹ ہوتا ہے سب کو پتہ ہے۔۔ آڈٹ حکام نے اجلاس میں انکشاف کیا کہ لاکھوں روپے زکوٰة کی مد میں خلاف ضابطہ دیے گئے ۔ 395تعلیمی اداروں کو پیسے دینے تھے مگر آڈٹ حکام اب تک اس پر فہرست نہیں دی گئی ۔ 392چیک ایک ہی کالج کو دیے گئے کہ وہ تقسیم کریں مگر اب تک اس کی تصدیق آڈٹ سے نہیں کروائی گئی ۔ سات سالوں میں ریکارڈ چیک نہیں کروایا گیا ۔ زکوٰة وعشر کو ہدایت کی کہ ایک ہفتے میں ریکارڈ کی تصدیق آڈٹ حکام سے کرائے ۔ وزارت مذہبی امور ، وزارت بین الصوبائی رابطہ اور ایرا کے مالی سال 2009-10کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ محکمانہ اکاﺅنٹس کے اجلاس کے بعد کروڑوں روپے کی وصولیاں ہوئی ہیں ۔ آڈٹ حکام نے اجلاس میں انکشاف کیا کہ لاکھوں روپے زکوٰة کی مد میں خلاف ضابطہ دیے گئے ۔