چولہوں کو بجھانا اور دو وقت کی روٹی چھیننا کوئی معاشی پالیسی نہیں: سرا ج الحق

ایبٹ آباد (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستا ن سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے اور گیس و پٹرول کی قیمتوںمیں اضافے سے مہنگائی کا سیلاب آرہاہے ۔مہنگائی اسی رفتار سے بڑھتی اور روپے کی قدر گھٹتی رہی تو اگلے چند ماہ میں مہنگائی دوگنی ہو جائے گی اور قرضوں کا حجم بھی ایک ہزار ارب سے بڑھ جائے گا ۔ محسوس ہوتا ہے کہ بین الاقوامی مافیا روپے کی قدر گھٹانے میں لگاہواہے تاکہ پاکستان کو معاشی میدان میں تباہ کردیا جائے ۔ حکومت کی سمجھ میں نہیں آرہا کہ وہ اس بحران کا کیسے مقابلہ کرے ۔حکومت اگر قوم کو ریلیف نہیں دے سکتی تو کم از کم رہی سہی قوت خرید کو تو ختم نہ کرے ۔ چولہوں کو بجھانا اور لوگوں سے دو وقت کی روٹی چھیننا تو کوئی معاشی پالیسی نہیں ۔ جب تک استحصالی اور طبقاتی نظام ختم نہیں ہوتا اور حکومت اپنا اعتماد بحال نہیں کرتی ، معیشت میں کوئی بہتری نہیں آئے گی ۔ لوگوں نے حکومت سے بڑی توقعات وابستہ کی تھیں لیکن حکومت کے فیصلے قوم میں مایوسی کا سبب بن رہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایبٹ آباد میں جمعہ کے اجتماع اور بعد ازاں اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن اور ضلعی امیر عبدالرزاق عباسی بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ معیشت کی کشتی ڈوب رہی ہے حالانکہ ملک میں جمہوریت ہے ۔ حکمرانوں نے انتخابات سے قبل معیشت کو پٹڑی پر چڑھانے کے بلند وبانگ دعوے کیے تھے اور قوم کو خوشخبری سنائی تھی کہ وہ آئی ایم ایف کے پاس جانے سے موت کو ترجیح دیں گے ۔انہوں نے کہاکہ پوری قوم حکمرانوں کی طرف دیکھ رہی ہے اور عوام اس انتظار میں ہیں کہ انہیں کوئی ریلیف ملے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت اگر آئی ایم ایف کے سامنے ہاتھ پھیلانے کی بجائے بنکوں سے قرضے لے کر ہڑپ کرنے اور قومی خزانہ لوٹ کر بیرونی بنکوں میں دولت جمع کرنے والوں کی گردنوں پر ہاتھ ڈالے تو معیشت میں بہتری لائی جاسکتی ہے اورمہنگائی کو کنٹرول کیا جاسکتاہے ۔ زبانی دعوے اور باتیں کرنے سے معاشی حالات میں بہتری نہیں لائی جاسکتی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی اتحاد امت کی سب سے بڑی داعی جماعت ہے ۔ ہم مسلکوں ، قومیت اور علاقائیت کی بجائے امت کی بات کرتے ہیں۔ ہمارا دشمن چاہتاہے کہ عالم اسلام اسی طرح تقسیم رہے اور وہ مسلمانوں کے وسائل پر قابض رہے ۔ انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ امریکی اشاروں پر ناچنے والوں کا کلب ہے جو مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر آنکھیں بند کرلیتاہے ۔ مسئلہ کشمیر اور فلسطین اقوام متحدہ کے چارٹر پر سب سے دیرینہ مسائل ہیں مگر اقوام متحدہ نے آج تک ان کے حل کی طرف کوئی توجہ نہیں دی ۔ انہوںنے کہاکہ امت کے مسائل کے حل کے لیے عالم اسلام کو متحد ہونا پڑے گا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم بہت بڑھ گئے ہیں حکومت کی خاموشی سے بھارت کو کھل کھیلنے کا موقع مل رہا ہے کم از کم اس پر حکومت بھر پور احتجاج اور عالمی سطح پر اس مسئلے کو اٹھائے تو بھارتی مظالم میں کمی آسکتی ہے ۔ پاکستان کی خاموشی سے بھارت شیر بنتا جارہاہے ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...