وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا،میڈیا میں معیشت پر بہت طوفان نظر آرہا ہے مگر ایسا نہیں اور کوئی ایسی خطرے کی گھنٹی نہیں بج رہی،7 سے 8 ماہ میں ڈالر کی قدر میں 26،27فیصد کمی ہوگی، معاملات کنٹرول میں آرہے ہیں، کرنٹ اکائونٹ خسارہ ڈھائی ارب ڈالر سے بڑھ کر 18 ارب ڈالر ہوگیا لیکن خسارہ کم ہونا شروع ہوگیا ہے اور ستمبر میں کم ہوگا۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج کراچی میں بروکرز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے لیے بھر پور اقدامات ہوں گے، اسٹاک مارکیٹ میں بہترین گروتھ ہے، بہترین نتائج کے لیے محنت جاری رکھنی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں کاروبار کرنا بہت مہنگا کردیا ہے، ادراک ہے، کاروباری اور سرمایہ کاری کے ماحول کو مجموعی طور پر بہتر بنانا ہے، کیپیٹل مارکیٹ کی بہتری کے لیے بھی کام کریں گے، مارکیٹ ریگولیٹ ہونی چاہے اوور ریگولیٹ نہیں، کاروبار میں اتار چڑھا آتے رہتے ہیں۔وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ میڈیا میں معیشت پر بہت طوفان نظر آرہا ہے، ایسا نہیں ہے کوئی ایسی خطرے کی گھنٹی نہیں بج رہی، کرنٹ اکائونٹ خسارہ ڈھائی ارب ڈالر سے بڑھ کر 18 ارب ڈالر ہوگیا ہے لیکن خسارہ کم ہونا شروع ہوگیا ہے اور ستمبر میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم ہوگا۔اسد عمر نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، 7 سے 8 ماہ میں ڈالر کی قدر میں 26،27فیصد کمی ہوگی، معاملات کنٹرول میں آرہے ہیں۔وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ چادر دیکھ کر پائوں پھیلانے چاہئیں، مجھے 21کروڑ پاکستانیوں کو بچانا ہے، امپورٹرز نے اتنا پیسا کمایا جس کی کوئی حد نہیں ہے، امپورٹرز نے روپے کی قدر کم ہونے سے انونٹری پر اربوں روپے کمائے۔ان کا کہنا تھاکہ اس سال 12 ارب ڈالر کا فنانسنگ گیپ ہے، مارکیٹ میں سرمایہ کاری ٹیکسیشن کی وجہ سیکم ہے تو اسے ٹھیک ہوناچاہیے۔