رحیم یارخان(کرائم رپورٹر) رحیم یارخان میں نوعمر بچوں کو اغواء کرکے جنسی طور پر ہراساں کرنے میں ملوث ملزم کو خفیہ کیمروں کی مدد سے گرفتارکرلیا گیا تفصیل کے مطابق گزشتہ 2ماہ سے نواحی علاقہ کوٹسمابہ سے نوعمر بچوں جن کو سکول جانے کے دوران چند گھنٹوں کیلئے اغواء کرلیا جاتا تھا والدین کی تلاش کے دوران بچوں کا مل جانا معمہ بنا رہا شکایات کے باوجود پولیس بھی ناکامی سے دوچار رہی شہریوں نے خفیہ کیمروں کی مدد سے ملزم کو پکڑ کرپولیس کے حوالہ کر دیا، مقدمات درج کرلیا۔گزشتہ روز ورثاء نے اپنی مدد آپ کے تحت خفیہ کیمروں کی مدد سے محمد ساجد نامی ملزم جوکہ اسی علاقہ کارہائشی ہے کو نوعمر سعد انجم کو اپنے ہمراہ لے جانے کے دوران ملزم کی شناخت کی اور بعد ازاں اسے رنگے ہاتھوں پکڑلیا جسے پولیس کے حوالے کیا گیا تو درجنوں بچوں کے متاثرین سامنے آنا شروع ہوگئے جن کے بچے سکول جانے یاسوداسلف کی خریداری کے دوران اغواء کیے جاتے رہے تاہم اپنی مدد آپ کے تحت تلاش کیے جانے کے خلاف بچوں کے مل جانے پر ورثاء اطمینان کرکے خاموش ہوجاتے اسی دوران متاثرہ بچوں کے والدین نے اپنی مدد آپ کے تحت ملزم کی نشاندہی کیلئے خفیہ کیمروں کا استعمال کیا اور ملزم محمد ساجد نوعمرسعد حسن کو اپنے ہمراہ لے جاتے ہوئے شناخت کرلیا گیا جسے ورثاء کی بڑی تعداد نے اپنی مدد آپ کے تحت پکڑلیا اسی دوران دیگر متاثرہ بچے بھی سامنے آنا شروع ہوگئے گزشتہ روز ملزم کو جسمانی ریمانڈ کیلئے عدالت پیش کیا گیا تو اسی دوران اسی علاقہ کے رہائشی نوعمربچے 8سالہ محمداحمد رضا،8سالہ عبدالوہاب، 7سالہ بچی منتہاوغیرہ نے ملزم کی شناخت کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ ملزم انہیں لالچ دے کر اپنے ہمراہ لے جاتا اور جنسی طور پرہر اساں کرتا اور دھمکی دے کر چھوڑ آتا تھا ۔ اس سلسلہ میں رابطہ کرنے پر پولیس تھانہ کوٹسمابہ نے بتایا کہ والدین کی جانب سے کی جانے والی شکایات پر پولیس عرصہ سے ملزم کی تلاش میں مصر وف تھی جسے اب ورثاء کی مدد سے حراست میں لے لیا گیا ہے اور مزید تحقیقات کیلئے ملزم کا عدالت سے جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کیا گیا ہے جبکہ انکشاف کرنے والے متاثرہ بچوں کے والدین نے بھی ملزم کے خلاف مقدمات کے اندراج کیلئے پولیس کو اپنی اپنی شکایات جمع کروادی ہیں۔ذرائع کے مطابق ملزم ساجد نشے کی لت میں بھی مبتلا ہے۔