ایک سے زائد ریفرنس، پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف نیب اپیل سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے منظور

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے اختیارات کے غلط استعمال پر سرکاری افسر کے اقدامات پر ایک سے زائد ریفرنس دائر کرنے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف نیب کی اپیل سماعت کیلئے منظور کر لی۔ جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ جسٹس سجاد علی شاہ  نے کہا کہ ایک افسر پر ایک سے زائد ریفرنسز دائر کیسے ہو سکتے ہیں۔ ایک سال میں کئے گئے اقدامات پر نیب نے تین ریفرنس بنا دئیے۔ دو سال بعد ضمانت ہوئی تو نیب نے دوسرا ریفرنس دائر کر دیا۔ نیب کے وکیل نے موقف اپنایا کہ  قانون میں دوسرے ریفرنس پر پابندی نہیں لیکن ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ  ایک ریفرنس دائر ہونے کے بعد صرف ضمنی ریفرنس دائر ہو سکتے ہیں۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ بایک ایک ہفتے کے فرق سے ریفرنس دائر کیے گیے۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا  پشاور ہائیکورٹ نے قراردیا نئے نہیں ضمنی ریفرنس ہونا چاہیے تھے۔ جسٹس یحیٰی آفریدی نے استفسار کیاکہ کیا نیب نے ملزموں کے ہر ریفرنس پر وارنٹس بھی جاری کئے۔ سجادعلی شاہ نے کہاکہ نیب نے تین اقدامات پر تین ریفرنس دائیر کردئیے۔ جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ نیب یقین دہانی کرائے کہ ریفرنس دائر کرنے کے اختیار کا غلط استعمال نہیں ہوگا۔ نیب مقدمات میں تو ویسے بھی گرفتاری طویل ہو جاتی ہے۔ نیب پر ویسے بھی دبائو ہے کہ ٹرائل جلد ختم ہونا چاہیے۔ عدالت نے نیب کے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے دفتر کو ہدایت کی کہ کیس جلد سماعت کیلئے مقرر کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...