نواز شریف کی طلبی: 2 برطانوی اخبارات میں اشتہار شائع کرانے کیلئے حکومتی استدعا مسترد

Oct 20, 2020

اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی بذریعہ اشتہار طلبی کے معاملہ میں برطانیہ کے دو اخبارات میں بھی اشتہار شائع کرانے کیلئے وفاق کی استدعا مستردکر دی۔ وفاق کی طرف سے درخواست پر سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر عدالت میں پیش ہوئے اور پاکستانی اخبارات میں اشتہار شائع ہونے سے متعلق عدالت کو آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ عدالت نے نواز شریف کا اشتہار جاری کرنے کی کاپی نواز شریف تک بھی پہنچانے کا حکم دیا تھا، رجسٹرار ہائی کورٹ نے 19 اکتوبر کے لیے اشتہار جاری کرنے کا کہا تھا۔ اشتہار کی کاپی عدالت کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہاکہ پاکستانی 1 اخبار میں اشتہار لاہور اور لندن کے ایڈیشن جبکہ دوسرے اخبار میں اشتہار  لاہور ایڈیشن میں شائع کیا گیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے استدعاکی کہ لندن کے اخبار ٹیلی گراف اور گارڈین میں نواز شریف کا اشتہار شائع کرنے کی اجازت دی جائے جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ اس کی کوئی خاص وجہ ہے۔ جسٹس محسن اخترکیانی نے کہاکہ عدالتی حکم پر عملدرآمد ہو گیا تو اب آپ کو اور کیا چاہئے، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ برطانیہ میں گارڈین اور ٹیلی گراف پڑھا جاتا ہے۔ وہاں کے اخبارات میں بھی اشتہار شائع ہوتا تو مناسب تھا، جس پر عدالت نے کہاکہ انگریزی اخبار میں بھی نواز شریف کا اشتہار شائع ہو چکا، عدالتی احکامات پر عملدرآمد ہو چکا ہے، ضروری نہیں ہر اس اخبار میں شائع کروائیں جو اخبار وہ بندہ پڑھتا ہو، جن اخبارات میں اشتہار شائع ہوئے ان کے لندن ایڈیشن  موجود ہیں، برطانوی اخبارات میں الگ سے اشتہار شائع کروانا لازمی نہیں۔ ادھر عدالتی احکامات کی روشنی میں نواز شریف کی بذریعہ اشتہار طلبی کے عدالتی احکامات پر عمل درآمد شروع کردیا گیا۔ العزیزیہ سٹیل ملز اور ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کی طلبی کے اشتہارات گزشتہ روز کے اخبار میں شائع ہوگئے۔ ایک انگریزی اور دوسرے اردو اشتہارات میں کہا گیا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 6 جولائی 2018 کو  10 سال قید اور 8 ملین پاؤنڈز جرمانے کی سزا سنائی گئی۔ نواز شریف کو انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل قرار دیا گیا۔ نواز شریف کی حاضری یقینی بنانے کے لیے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے جس کی تعمیل نہ ہو سکی۔ نواز شریف 24 نومبر کو عدالت میں پیش ہوں۔ العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید اور 1.5 ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔ ضمانت کے بعد اپیلوں پر سماعت کی پیروی کے لئے نواز شریف پیش نہیں ہوئے۔ نواز شریف کے وارنٹس جاری کئے گئے جن کی تعمیل نہیں ہو سکی۔ عدالت رپورٹس سے مطمئن ہے کہ نوازشریف مفرور ہیں جان بوجھ کر عدالتی کارروائی سے خود کو چھپا رہے ہیں۔ نواز شریف کو بذریعہ اشتہار طلب کیا جاتا ہے وہ 24 نومبر کو عدالت پیش ہوں۔

مزیدخبریں