ہنگری کے سرمایہا روں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے قائل کرنا پڑے گا، بیلا فازیکاس

اسلام آباد (جاوید صدیق) پاکستان میں ہنگری کے سفیر بیلا فازیکاس نے کہا ہے کہ خود غرض لوگ درخت نہیں لگاتے، یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جو نہیں چاہتے کہ آنے والی نسلیں ان کے کسی کام سے مستفید ہو سکیں۔ ہنگری کے سفیر گذشتہ سہ پہر یہاں ای سیون کے گلشن فاطمہ گارڈن میں ہنگری کی طرف سے پاکستان کے بلین ٹری سونامی مہم کے تحت پودا لگانے کے بعد بات چیت کر رہے تھے۔ نوائے وقت کے استفسار پر ہنگری کے سفیر نے بتایا کہ ہنگری کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے پاکستان کو انھیں قائل کرنا پڑے گا۔ سرمایہ کار سازگار ماحول دیکھ کر سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ سفیر نے کہا کہ ہنگری کی آئل کمپنی مول پاکستان میں آئل کے شعبہ میں پہلے ہی کام کر رہی ہے۔ مزید سرمایہ کار پاکستان میں تب سرمایہ کاری کریں گے جب وہ اپنے آپ کو اور اپنے سرمایہ کو محفوظ سمجھیں گے۔ ہنگری کے سفیر نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ وہ پاکستان میں دوسری مرتبہ سفیر مقرر ہوئے ہیں۔ اس سے پہلے میں 2005 میں بھی پاکستان میں سفیر تھا۔ 2005 میں میں نے پاکستان میں زلزلہ کی تباہ کاریاں دیکھیں۔ میں نے بالا کوٹ اور مظفر آباد میں تباہی کے منظر دیکھے۔ یہ تباہی لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے ہوئی تھی۔ لینڈ سلائیڈز اس وقت ہوتی ہیں جب درخت کاٹے جاتے ہیں۔ درخت لگا کر لینڈ سلائیڈز کو روکا جا سکتا ہے۔ بیلا فازیکاس نے کہا کہ پاکستان کو سرسبز بنانا اور سرسبز رکھنا ضروری ہے، یہ ملک قدرتی حسن سے مالامال ہے۔ پاکستان کا حسن اور یہاں کی شادابی دنیا بھر سے سیاحوں کو کھینچ کر لا سکتی ہے۔ سفیر سے پوچھا گیا کہ دنیا میں اس وقت کرونا وائرس کی وبا پھیلی ہوئی ہے۔ اس کے باعث معاشی سرگرمیاں جن میں سرمایہ کاری بھی شامل ہے، مشکلات کا شکار ہیں۔ سفیر نے جواب دیا کہ کووڈ 19 ہمیشہ نہیں رہے گا۔ اس وبا سے نجات کیلئے سارے ملکوں کو مشترکہ جدوجہد کرنی چاہیے۔ ان سے پوچھا گیا کہ ہنگری کو کووڈ 19 نے کس حد تک متاثر کیا ہے، تو انھوں نے کہا کہ ہنگری فرانس ، اٹلی، سپین اور بعض دوسرے ملکوں کے مقابلے میں کم متاثر ہوا ہے۔ ہنگری کے سفیر نے کہا کہ پاکستان کرونا وائرس سے زیادہ متاثر نہیں ہوا یہ ایک اچھی بات ہے ورنہ یہاں معاشی حالات زیادہ خراب ہوتے۔ گلشن فاطمہ پارک میں پودے لگانے کی تقریب اور سیاحوں کی تواضع کا اہتمام بائیو لیبز نے کیا تھا۔ بائیو لیبر کے ڈائریکٹر عثمان شوکت نے ہنگری کے سفیر اور دوسرے شرکاء کو اپنی کمپنی کے بارے میں بریفنگ بھی دی۔ تقریب میں پارلیمنٹ میں پاک ہنگری پارلیمانی گروپ کی سربراہ مہناز عزیز نے بھی شرکت کی۔ انھوں نے کہا کہ ہنگری پاکستان کا قریبی دوست ملک ہے اور وہ سالانہ 200 طلبہ کو اپنے ہاں تعلیم کیلئے وظائف دیتا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن