ملتان( سپیشل رپورٹر) ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے محبت کی شادی کرنے والے نوجوان پر 20 ہزار روپے جرمانہ ، دس ہزار روپے کی رقم لڑکی کو دینے کی ہدایت بھی کی گئی ہے کیونکہ لڑکی نے عدالت کے روبرو پٹشنر کے خلاف بیان میں الزام عائد کیا کہ لڑکے نے زبردستی نکاح نامے پر دستخط کرائے تھے۔ قبل ازیں فاضل عدالت میں پٹشنر اعجاز احمد نے ڈی پی او مظفرگڑھ کے خلاف درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ اسکی بیوی کو برآمد نہیں کیا جارہا، عدالت میں بیان دیا تھا کہ اس نے 22 دسمبر کو نسیم بی بی سے رنگ پور میں شادی کی‘2 اکتوبر ہو پنچایت ہوئی اور معاملات طے پاگئے، 6 اکتوبر کو لڑکی کے والدین اسے ساتھ لے گئے کہ وہ اسے واپس بھجوا دیں گے، اسی روز لڑکی نے سیشن کورٹ مظفرگڑھ میں ہراسمنٹ کی درخواست دائر کی تھی۔ گزشتہ روز خاتون نے ہنگامہ کر دیا اور اپنے مبینہ شوہر اس کے رشتے داروں کو دیکھتے ہی باہر نکالنے کا مطالبہ کردیا لیکن اسے سمجھایا بجھایا گیا اور مرضی سے والدین کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی گئی۔