واسا  کی استعداد کار میں اضافےکےلئے لاہور سمیت تمام بڑے شہروں میں پانی کے غیر قانونی کنیکشنز ختم کیے جائیں گے: وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت

 واسا  کی استعداد کار میں اضافے اور خدمات کی فراہمی میں بہتری کے لیے لاہور سمیت تمام بڑے شہروں میں پانی کے غیر قانونی کنیکشنز ختم کیے جائیں گے۔ رہائشی اور کمرشل علاقوں کی قدر اور گھروں کے رقبہ کے اعتبار سے ٹیرف پر نظر ثانی کی جائے گی۔ واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسیوں میں بجلی کے اخراجات میں کمی کے لیے وفاقی حکومت سے مقررہ نرخوں پر نظر ثانی کی درخواست کی جائے گی۔ کم آمدن والے صارفین پر بوجھ میں کمی لائی جائے گی۔ واساز سے اکٹھے ہونے والے محصولات اتھارٹیز کو ضروری سامان کی فراہمی پر خرچ کیے جائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے محکمہ خزانہ پنجاب کے زیر اہتمام صوبائی وزراء کی کمیٹی برائے ریسورس موبلائزیشن 2020-21کے دوسرے اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔اجلاس کے دیگر شرکاء میں صوبائی وزیر برائے آبپاشی محسن لغاری، وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس، متعلقہ محکموں کے سیکرٹری صاحبان اور واسا کے نمائندگان شریک تھے۔وزراء کی ریسورس موبلائزیشن کمیٹی کے دوسرے اجلاس کا ایجنڈہ واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسیوں کے ذاتی وسائل میں اضافے کے لیے مجوزہ بزنس پلان کا جائزہ تھا۔ سیکرٹری ہاؤسنگ اینڈ پبلک ہیلتھ ایجوکیشن نے لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد، گوجرانوالہ اور ملتان کی واٹر اینڈ سینیٹری اتھارٹیز کے ذاتی وسائل میں اضافے کے لیے مجوزہ  بزنس پلان پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ موجودہ صورتحال  میں حکومت پنجاب 2023تک تمام واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسیوں کو اخراجات کی مد میں 18.5ارب روپے سبسڈی دینے کی پابند ہے جبکہ کے مجوزہ بزنس پلان پر عمل درآمد کے بعد واٹر اینڈ سینی ٹیشن اتھارٹیز کے ذاتی وسائل میں 7.4ارب روپے کا اضافہ ممکن ہو گا۔ بزنس پلان پر عمل درآمد کے بعد حکومت کو آئندہ تین سال میں 7.9ارب روپے کی سبسڈی دینی ہو گی اس کے بعد سبسڈی کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔ بزنس پلان کے تحت وصولیوں کے نظام میں بہتری لائی جائے گی، پائیپوں کی لیکج کو ختم کر کے سپلائی سسٹم کو بہتر بنایا جائے گا۔ بغیر میٹرکے پانی کے استعمال کو ختم کیا جائے گا اور ہر جگہ میٹروں کی تنصیب کو یقینی بنایا جائے گا۔ پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پانی کی سپلائی کو بھی لیگل فریم ورک کے تحت لایا جائے گا۔ سیوریج کے حوالے سے عوامی شکایات کے ازالے کے لیے تمام واساز کو ضروری سامان مہیا کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر نے واساز کے مجوزہ بزنس پلان کی منظوری دیتے ہوئے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ وہ پنجاب میں پانی اور بجلی کے کنیکشنز کی تفصیلات اکٹھی کریں تاکہ سرکاری پانی کے غیر قانونی استعمال کو روکا جا سکے۔صوبائی وزیر نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سے متعلقہ وصولیوں کو بھی واسا کے ساتھ منسلک کرنے کی ہدایت کی جس کا مقصد سیوریج کے مسائل پر کنٹرول ہے۔

ای پیپر دی نیشن