اساتذہ کا آج سے شروع انٹرمیڈیٹ امتحانات کی ڈیوٹی نہ دینے کا اعلان 

لاہور/گوجرانوالہ/ حافظ آباد (نوائے وقت رپورٹ+نامہ نگار+ نمائندگان خصوصی) اساتذہ نے گرفتاریوں کیخلاف ردعمل دیتے ہوئے امتحانی ڈیوٹیوں کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے۔اساتذہ کا کہنا ہے کہ 20 اکتوبر سے شروع ہونے والے انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں ڈیوٹی انجام نہیں دیں گے اور اگلے مرحلے میں پیپر سیٹنگ اور عملی امتحانات کی ڈیوٹی بھی نہیں کریں گے۔ٹیچرز کا کہنا ہے کہ جب تک ہمارے ساتھیوں کو رہا نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رہے گا، لیو انکیشمنٹ قانون میں تبدیلی بھی واپس لی جائے، گرفتاریوں اور معطلیوں سے گھبرانے والے نہیں۔فیروز والہ میں تعلیمی اداروں کی ممکنہ نجکاری کے خلاف جاری تحریک میں طلبہ و طالبات اور خواتین ٹیچرز بھی شامل ہو گئی ہیں۔ لاہور روڈ کے قصبہ کوٹ عبدالمالک میں خواتین ٹیچرز اور طلبہ و طالبات نے احتجاجی جلوس نکالا اور سڑک پر دھرنا دے کر شیخوپورہ لاہور روڈ کی ٹریفک بلا ک کر دی۔ پولیس کی بھاری نفر ی وہاں پہنچ گئی اور مذاکرات کر کے ٹریفک بحال کروائی۔ دریں اثناء ضلع شیخوپورہ کے 800 کے لگ بھگ سرکاری ہائی ایلمینٹری اور پرائمری سکولوں میں مکمل تالہ بندی رہی اور ساڑھے تین لاکھ سے زیادہ طلبہ و طالبات کا حصول علم کا سلسلہ بارھویں روز بھی بند رہا۔ دریں اثناءایپکا محکمہ صحت ضلع شیخوپورہ کے عہدیدار غلام نبی ورک صدر، سعیدالرحمن خان جنرل سیکرٹری، مرزا ثناء اللہ چیئرمین، ندیم اکرم تارڑ وائس چیئرمین، محمد اعجاز نائب صدر، امجد علی و دیگر عہدیداران نے ایجوکیشن کمپلیکس میں جا کر ہڑتال کرنے والے ٹیچرز کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ علاوہ ازیں گوجرنوالہ میں سرکاری سکولوں کے ہزاروں اساتذہ کا پنشن رولز میں ترمیم کےخلاف احتجاجی مظاہرہ، ہزاروں مرد و خواتین اساتذہ نے جی ٹی روڈ بلاک کردی۔ درجنوں اساتذہ کو گرفتار کرنے کے بعد رہا کردیا گیا۔ حکومت کے خلاف زبردست نعرہ بازی، ہزاروں خواتین اساتذہ نے واپس جانے سے انکار کردیا۔ پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔ اساتذہ حکمت عملی تبدیل کر کے کمپری ہینسو سکول میں جمع ہوئے، جہاں سے ہزاروں کی تعداد میں مرد اور خواتین اساتذہ راہنماﺅں کی قیادت میں اقبال ہائی سکول کی طرف روانہ ہوئے۔ تاہم اساتذہ تمام رکاوٹیں توڑ کر جی ٹی روڈ پر پہنچ گئے۔ خواتین اور مرد اساتذہ نے حکومت کےخلاف زبردست نعرہ بازی کی۔ حافظ آباد میں بجلی مےونسپل کمےٹی کے ملازمےن نے لےو انکےشمنٹ اور پنشن رولز مےں ترامےم کے خلاف احتجاجی رےلی نکالی جس کی قےادت محمد امےن اور عبدالمجےد گجر نے کی۔ سکولوں اور کالجوں مےں ھڑتال اور احتجاج آٹھوےں روز بھی جاری رہا جبکہ سکولوںکی بندش کے باعث ہزاروں طلبہ وطالبات گھروں مےں بےٹھ گئے۔ اگےگا کے رہنماﺅںرےاض احمد تارڑ، ناصر امےن اور نقےب نشاط کا کہنا ہے کہ جب تک انکے مطالبات تسلےم نہےں کئے جاتے سکولوں کی تالہ بندی اور احتجاج جاری رہے گا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...