اسرائیل کی کیمپ، گھروں، مساجد، ہسپتالوں پر بمباری، مزید 433 فلسطینی شہید

Oct 20, 2023

غزہ ‘ تل ابیب (نوائے وقت رپورٹ‘ این این آئی) اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر مظالم تھم نہ سکے ، غزہ میں اسرائیلی فوج نے ہسپتالوں کو بھی نشانے پر رکھ لیا ، ایک ہی روز میں مزید 433 فلسطینیوں کو شہید کردیا جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔عالمی سفارتی کوششیں بھی اسرائیلی بربریت کو کم نہ کر سکیں ، غزہ میں اسرائیلی فضائیہ نے 24 گھنٹے کے دوران ایک اور ہسپتال اور مسجد کو نشانہ بنایا ، مغربی علاقے میں واقع ہلال احمر کے ہیڈ کوارٹر اور القدس ہسپتال کے قریبی علاقے پر 30 منٹ تک رہائشی عمارتوں اور سڑکوں پر بمباری کی گئی ، بموں کے ٹکڑے ہلال احمر کے ہیڈکوارٹر میں بھی گرے، فلسطینی وزارت صحت کے مطابق القدس ہسپتال میں 8 ہزار پناہ گزین موجود ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق الشفا ہسپتال کے نواحی علاقے کو بھی بمباری کا نشانہ بنایاگیا جس میں بڑے پیمانے پر شہادتیں ہوئیں۔ غزہ کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں دو گھروں پر اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے بمباری کی گئی، ایک واقعے میں 27 اور دوسرے میں ایک ہی خاندان کے 13 افراد شہید اور 15 زخمی ہوئے۔ مصر نے غزہ میں امداد کے 20 ٹرکوں کو داخل کرنے کے لیے رفح کراسنگ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن نے اس سے قبل یہ اعلان کیا تھا اور اب مصر نے تصدیق کی ہے کہ غزہ کی پٹی تک انسانی امداد اس کراسنگ سے گزرے گی۔مصر کے صدارتی ترجمان احمد فہمی نے ایک بیان میں کہا کہ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور امریکی صدر جو بائیڈن نے رفح ٹرمینل کے ذریعے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی پائیدار فراہمی پر اتفاق کیا ہے۔دونوں رہنماو¿ں کے درمیان ہونے والی بات چیت کے بعد ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ امداد دونوں ممالک کے متعلقہ حکام امریکہ کی نگرانی میں بین الاقوامی انسانی حقوق کے گروپوں کے ساتھ تعاون سے فراہم کریں گے۔دوسری جانب غزہ پراسرائیلی جارحیت کے بعد تشدد کی لہر خطے میں پھیلنے لگی ہے ، حزب اللہ کی جانب سے 3اسرائیلی فوجی ٹھکانوں پر حملہ کرکے جاسوسی کے آلات اور ٹینک تباہ کردئیے گئے ، مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کا4 گھنٹوں میں اسرائیل کے تین علاقوں پر بھی حملوں میں جانی نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا ہے۔عراق میں دوامریکی فوجی اڈوں عین الاسد اور حریر بیس پر ڈرون حملے کیے گئے ہیں۔سعودی ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان اور جاپان کے وزیراعظم فومیو کشیدا کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ دونوں رہنماﺅںکے درمیان فلسطین میں فوجی کارروائی کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا گیا اورکشیدگی کو کم کرنے کی تمام کوششوں کو بروئے کار لانے پر اتفاق کیا گیا۔ سعودی ولی عہعد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب غزہ میں شہریوں کو نشانہ ب نانے کو گھناﺅنا جرم سمجھتا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ حملے کئے جارہے ہیں۔غزہ کے مکینوں کو تحفظ فراہم کرنا انتہائی ضروری ہے۔ خطے کے امن اور سلامتی کو لاحق خطرات سے بچانے کیلئے فوجی کارروائیوں کو روکنا ہوگا۔غزہ کی پٹی میں حکومت کے سینئر عہدیدار اور غزہ کراسنگ اینڈ بارڈرز اتھارٹیکے سربراہ میجر جنرل فواد علی ابو بطیحان اسرائیلی بمباری میں شہید ہوگئے۔فلسطینی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے گزشتہ روز میجر جنرل ابو بطیحان کی رہائش گاہ پر بمباری کی جس میں وہ اپنے خاندان کے متعدد افراد سمیت شہید ہو گئے۔ گورنمنٹ ورک فالو اپ نے کہا ہے کہ ہم ایک ایسے حکومتی رہنما سے محروم ہوگئے ہیں جنہوں نے حکومت میں کئی شعبوں میں گراں قدر خدمات انجام دیں ۔انہوں نےکہا کہ فواد علی ابو بطیحان دیگر حکومتی عہدیداروں کی طرح اسرائیلی بمباری کے دوران بھی اپنی ذمہ داریاں انجام دیتے ہوئے شہید ہوئے ہیں۔اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر حملے کی تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔اسرائیلی میڈیا نے جمعرات کو بتایاکہ صیہونی فوج نے غزہ پر زمینی حملے کی تمام تر تیاریا ںمکمل کر لی ہیں اور وہ کسی بھی وقت غزہ پر حملہ آور ہوسکتی ہے،ادھراسلامی جہاد تحریک نے اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی میں کسی بھی ممکنہ زمینی دراندازی کے لیے اپنی تیاری کی تصدیق کی ۔ مسلح فلسطینی دھڑے ایسی کسی بھی دراندازی کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس نے اسرائیل فلسطین کشیدگی پر بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کا اعلان کیا جائے۔ غزہ میں مستقل بنیادوں پر امداد کی اشد ضرورت ہے۔ مصر اور غزہ کے درمیان رفاہ بارڈر کراسنگ آج کھلے گا۔ 100 ٹرک قطار میں ہیں۔ پہلے قافلے میں 20 ٹرک شامل ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں آج مزید 9 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی فائرنگ سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 77 ہو گئی ہے۔ غزہ میں اسرائیلی وحشیانہ بمباری 12 ویں روز بھی جاری ہے۔ حملوں میں اقوام متحدہ کے تحت خان یونس میں چلنے والے سکول کو بھی نقصان پہنچا۔ عالمی ادارہ صحت نے اسرائیل سے غزہ میں ایندھن فراہمی کی اجازت دینے کا مطالبہ کر دیا۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں کے جنریٹرز اور ایمبولینسز میں بھی ایندھن کی ضرورت ہے۔ برطانوی وزیراعظم رشی سونک بھی اسرائیل پہنچ گئے۔ انہوں نے بیت المقدس میں اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کی۔ رشی سونک نے کہا کہ اس مشکل وقت میں برطانیہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔ برطانوی وزیراعظم نے دوران ملاقات غزہ تک انسانی بنیادوں پر رسائی کا مطالبہ کیا۔ اسرائیلی وزیراعظم نے ہسپتال پر ہونے والے حملے سے لاتعلقی ظاہر کی۔ نیتن یاہو نے کہا کہ ہسپتال پر حملہ حماس کے ناکام راکٹ کی وجہ سے ہوا۔

مزیدخبریں