چین پر اندھا اعتبار، دنیا کی کوئی طاقت تعلقات خراب نہیں کرا سکتی: وزیراعظم

Oct 20, 2023

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی چین کے صدر شی جن پنگ کی گریٹ ہال آف پیپلز، بیجنگ میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات بیجنگ میں منعقدہ تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے موقع پر ہوئی۔ وزیرِ اعظم نے چینی صدر کو تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور ان کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو (Belt and Road Initiative) کے مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے پیش کردہ 8 نکات کی تعریف کی۔ دونوں رہنماو¿ں نے پاکستان اور چین کے مابین سٹرٹیجک تعاون پر مبنی شراکت داری اور بین الاقوامی سطح پر ابھرتی ہوئی صورتحال کے پس منظر میں اس کی سٹرٹیجک اہمیت کو اجاگر کیا۔ ملاقات میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ دونوں ممالک کے باہمی مفاد کیلئے اعلی سطحی روابط کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔ وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان اور چین قابل اعتماد شراکت دار اور بہترین دوست ہیں۔ چین کے کلیدی امور پر پاکستان کے غیر مشروط ساتھ کا اعادہ کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات خطے میں امن و استحکام کا باعث ہیں۔ دنیا کی کوئی طاقت پاک چین تعلقات میں دراڑ نہیں ڈال سکتی۔ صدر شی جن پنگ نے کہا کہ پاکستان چین کا مضبوط بھائی اور قابل اعتماد دوست اور امن و ترقی میں شراکت دار ہے۔ چین پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی میں بہت اہمیت دیتا ہے اور چین، پاکستان کی اپنی سالمیت، سرحدوں کے تحفظ اور ترقی کے حصول میں معاونت کرتا رہے گا۔ دونوں رہنماو¿ں نے بہتر علاقائی روابط اور اقتصادی ترقی کیلئے باہمی تعاون پر گفتگو کی جو دونوں ممالک کا مشترکہ ویژن ہے۔ وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان، چین کے ساتھ علاقائی روابط اور پاکستان کے لوگوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے مل کر کام کرتا رہے گا۔ صدر شی جن پنگ نے پاکستان کے جغرافیے کے لحاظ سے موجود اقتصادی استعداد، اور اسے ابھرتا ہوا علاقائی تجارت کا مرکز بنانے میں تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔ دونوں رہنماو¿ں نے سی پیک کی تعمیر کے نئے دور کی رفتار کو اسے ترقی، روزگار، جدت اور گرین ڈویلپمنٹ کی راہداری بنانے کیلئے کلیدی قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان کی پائیدار اور مجموعی سماجی و اقتصادی ترقی اس سے منسلک ہے۔ دونوں رہنماو¿ں نے ابھرتے ہوئے علاقائی اور عالمی امور پر گفتگو کی اور تمام امور پر اتفاق رائے کیا۔ انہوں نے اتفاق کیا کہ دونوں ممالک مختلف سطحوں پر سٹرٹیجک روابط اور بین الاقوامی فورمز پر تعاون جاری رکھیں گے۔ علاوہ ازیں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے مابین چین میں منعقدہ تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے موقع پر ملاقات ہوئی جہاں ملاقات کیلئے آمد پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا استقبال کیا۔ دونوں رہنما¶ں نے علاقائی تعاون کے فروغ کیلئے خطے میں روابط کی مضبوطی کی اہمیت پر زور دیا۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور علاقائی و بین الاقوامی امور پر گفتگو ہوئی۔ دونوں رہنما¶ں نے تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے دو طرفہ تعاون کا جائزہ لیا اور پاکستان روس تعلقات میں مسلسل توسیع پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں رہنما¶ں نے یوریشین کنیکٹوٹی بڑھانے کے امکانات اور ریل، سڑک اور توانائی کی راہداری کے ذریعے علاقائی انضمام میں پاکستان کے اہم کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انوار الحق کاکڑ نے پورے خطے کی اقتصادی ترقی کیلئے علاقائی انضمام کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور روس کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری، توانائی رابطے اور انسداد دہشتگردی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے اور مضبوط کرنے کیلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ صدر پیوٹن نے خطہ میں روابط کی مضبوطی پر زور دیا۔ علاوہ ازیں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے بین الاقوامی ڈیپارٹمنٹ کے وزیر لیو جیان چاو¿ نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے پاکستان اور چین کے مابین دیرینہ تاریخی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے چین کی کمیونسٹ پارٹی کے پاک چین تعلقات اور باہمی ہم آہنگی بڑھانے میں کردار کو سراہا۔ وزیر اعظم نے چین کی ترقی میں کمیونسٹ پارٹی کے کلیدی کردار کی بھی تعریف کی۔ انوار الحق کاکڑ سے چائنہ انرجی انجینئرنگ گروپ (چائنہ انرجی) کے نائب جنرل مینیجر وو لِنگ (Wu Ling) اور گیز ہوبا گروپ کے صدر سونگ لِنگ (Song Ling) نے بھی بیجنگ میں ملاقات کی۔ وزیرِ اعظم نے چائنہ انرجی کے پاکستان میں بجلی کے منصوبوں کو سراہا بالخصوص قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کی تعریف کی۔ علاوہ ازیں نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ سے پاور کنسٹرکشن کارپوریشن چائنہ (پاور چائینہ) کے صدر وانگ بِن (Wang Bin) نے بھی بیجنگ میں ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور چین کے مابین تعمیراتی شعبے میں تعاون کے فروغ پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ نگران وزیرِ اعظم نے سی پیک کے تحت پاکستان میں انفراسٹرکچر کی ترقی میں چین کے کردار بالخصوص پاور چائینہ کے کردار کو سراہا۔ دریں اثناء نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ سے چائینہ آئل اینڈ فوڈ سٹفز COFCO کے وفد نے صدر لوآن رائیچینگ (Luan Richeng) کی قیادت میں ملاقات کی۔ ملاقات میں نگران وزیرِ اعظم نے شرکاء کو پاکستان کے زرعی شعبے کے حوالے سے آگاہ کیا۔ کوفکو کے وفد نے پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا جس کا وزیرِ اعظم نے خیرمقدم کیا۔ علاوہ ازیں انوار الحق کاکڑ سے چیئرمین امر انٹرنیشنل وانگ وینین نے ملاقات کی۔ ملاقات میں امر انٹرنیشنل نے پاکستان میں تانبے اور سٹیل کی صنعت میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ وزیرِ اعظم نے امر انٹرنیشنل کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا خیرمقدم کیا۔ انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان ملک بھر میں انفراسٹرکچر کی ترقی کیلئے اقدامات اٹھا رہا ہے۔ پاکستان کو ٹرانزیشنل اکانومی بنانے اور ملک میں سیاحت کی ترقی کیلئے ریلوے اور روڈ انفراسٹرکچر انتہائی ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سی ای او چائنا کمیونیکیشنز کنسٹرکشن کمپنی وانگ ہائی ہوائی اور چیئرمین چائنا روڈ اینڈ برج کارپوریشن سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات میں شرکاءنے سی پیک کے تحت سی سی سی سی اور سی آر بی سی کے پاکستان میں جاری منصوبوں کے بارے آگاہ کیا۔ نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے عمل کو آسان بنانے کے لئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا قیام عمل میں لایاگیا ہے اور حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ چین کے دوران مِن میٹلز کے چیئرمین وینگ ژولیانگ اور میٹالرجیکل کوآپریشن آف چائنا کے چیئرمین چن جیانوانگ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے ان سے ملاقات کی۔ دونوں کمپنیوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے سی پیک کو پاک چین دوستی کے لیے سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں پچھلے دس سال میں سی پیک کے ثمرات معاشی ترقی کی صورت میں سامنے آئے ہیں۔ سی پیک سے پاکستان کی معاشی ترقی و خوشحالی کے ساتھ ساتھ خطے میں مواصلاتی روابط کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار چائنا ڈویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی (سڈکا) کے چیئرمین لو¿ زاﺅہوئی سے ملاقات کے دوران کیا۔ وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور لو¿ زاﺅہوئی نے چین اور پاکستان کے درمیان سی پیک کے تحت زراعت، صحت، تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت، صاف پانی کی فراہمی اور تخفیف غربت سے متعلق تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ لو¿ زاو¿ہوئی نے چین کے گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹیو پر عملدرآمد کو تیز کرنے کے لیے وزیراعظم کی تجویز کا خیر مقدم کیا۔ نگران وزیراعظم نے سی ای او چائنا کمیونیکشنز کنسٹرکشن کمپنی وانگ ہائی ہوائی اور چیئرمین چائنا روڈ اینڈ برج کارپوریشن سے ملاقات کی ملاقات میں شرکاءنے سی پیک کے تحت سی سی سی سی اور سی آر بی سی کے پاکستان میں جاری منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

مزیدخبریں