لاہور (نوائے وقت رپورٹ) مالی سال 2023-24ء پاکستان میں پن بجلی کی پیداوار میں اضافہ کے حوالے سے اہم سال ثابت ہو رہا ہے۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران واپڈا پن بجلی گھروں نے نیشنل گرڈ کو 15 ارب 2لاکھ یونٹ پن بجلی مہیا کی ہے، جو پچھلے سال اسی عرصہ کے دوران پیدا ہونے والی پن بجلی کے مقابلے میں ایک ارب 78 کروڑ 80 لاکھ یونٹ زیادہ ہے۔ اِس اضافی پن بجلی کی پیداوار سے قومی خزانے کو تقریباً 50 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔ مالی سال-24 2023ءمیں جولائی سے ستمبر تک واپڈا پن بجلی کے اعداد و شمار کے مطابق تربیلا ہائیڈل پاور سٹیشن سے نیشنل گرڈ کو 6839.27 ملین یونٹس، تربیلا چوتھے توسیعی منصوبہ سے 2859.67 ملین یونٹس، غازی بروتھا سے 2229.24 ملین یونٹس، منگلا سے 1113.45ملین یونٹس، نیلم جہلم سے 707.62 ملین یونٹس، وارسک سے 317.66 ملین یونٹس اور چشمہ ہائیڈل پاور سٹیشن سے 270.27 ملین یونٹس بجلی نیشنل گرڈ کو مہیا کی گئی، جبکہ واپڈا کے دیگر پن بجلی گھروں سے مجموعی طور پر 664.97 ملین یونٹس بجلی فراہم کی گئی۔ پن بجلی کی اوسط پیداواری لاگت 3 روپے 51پیسے فی یونٹ ہے۔ جبکہ 700یونٹ سے زائد استعمال کرنے والے صارفین کیلئے بجلی کا ملکی سطح پر اوسط یونیفارم ٹیرف 42 روپے 95پیسے فی یونٹ ہے۔ نیلم جہلم سمیت واپڈا کے22 بجلی گھر ہیں، جن کی پیداواری صلاحیت تقریباً 9ہزار 500میگاواٹ ہے۔ 2029ءتک واپڈا کے زیر تعمیر منصوبوں کی مرحلہ وار تکمیل سے پن بجلی کی پیداواری صلاحیت دو گنا ہو جائے گی اور یہ 9ہزار 500 میگاواٹ سے بڑھ کر 19 ہزار 500 میگاواٹ ہو جائے گی۔